May 2, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 114

فَتَعٰلَى اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۚ وَلَا تَعْجَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ يُّقْضٰٓى اِلَيْكَ وَحْيُهُ ۡ وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِيْ عِلْمًا

ایسی ہی اُونچی شان ہے اﷲ کی، جو سلطنت کا حقیقی مالک ہے ! اور (اے پیغمبر !) جب قرآن وحی کے ذریعے نازل ہو رہا ہو تو اُس کے مکمل ہونے سے پہلے قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو، اور یہ دُعا کرتے رہا کرو کہ : ’’ میرے پروردگار ! مجھے علم میں اور ترقی عطا فرما۔‘‘

 آیت ۱۱۴:  فَتَعٰلَی اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ:   «تو بہت بلند و بالا ہے اللہ، بادشاہ حقیقی۔»

            وَلَا تَعْجَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ یُّقْضٰٓی اِلَیْکَ وَحْیُہُ:   «اور آپ جلدی نہ کیجیے اس قرآن کے ساتھ اس سے پہلے کہ آپ پر اس کی وحی مکمل ہو جائے»

            «عجلت» کا مضمون یہاں چوتھی مرتبہ آیا ہے۔ (وضاحت کے لیے ملاحظہ ہو آیت نمبر ۸۳ کی تشریح)۔ آپ سے فرمایا جا رہا ہے کہ آپ قرآن کے معاملے میں جلدی نہ کریں۔ آپ کا شوق بجا مگر وحی سے متعلق تمام معاملات (وقت، مقدار، مضمون وغیرہ) اللہ کی حکمت اور مشیت کے مطابق طے پائیں تو اسی میں خیر اور بہتری ہے۔

            وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا:   «اور آپ یہ کہتے رہا کیجیے کہ اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما۔»

            جیسے جیسے قرآن نازل ہو رہا ہے، آپ اس کے اَسرار و رموز سے متعلق اپنے فہم و تدبر اور بصیرتِ باطنی میں اضافے کے لیے اللہ تعالیٰ سے مسلسل دعا کرتے رہیں۔

UP
X
<>