May 4, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 63

قَالُوا إِنْ هَذَانِ لَسَاحِرَانِ يُرِيدَانِ أَن يُخْرِجَاكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِمَا وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَى 

(آخر کار) انہوں نے کہا کہ : ’’ یقینی طور پر یہ دونوں (یعنی موسیٰ اور ہارون) جادوگر ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ تم لوگوں کو تمہاری سرزمین سے نکال باہر کریں ، اور تمہارے بہترین (دینی) طریقے کا خاتمہ ہی کر ڈالیں

 آیت ۶۳:  قَالُوْٓا اِنْ ہٰذٰانِ لَسٰحِرٰنِ یُرِیْدٰنِ اَنْ یُّخْرِجٰکُمْ مِّنْ اَرْضِکُمْ بِسِحْرِہِمَا وَیَذْہَبَا بِطَرِیْقَتِکُمُ الْمُثْلٰی:   «انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جادو گر ہی ہیں، جو چاہتے ہیں کہ تمہیں تمہاری سر زمین سے نکال باہر کریں اپنے جادو (کے زور) سے، اور تمہاری مثالی تہذیب کو برباد کر دیں۔»

            مُثْلیٰ مؤنث ہے اَمْثَل کا، جس کے معنی ہیں سب سے زیادہ مثالی۔ حق کے مقابلے میں باطل ذہنیت کا باہمی اتفاق ملاحظہ ہو کہ جو دلیل اس وقت فرعون اور اس کے درباریوں کو حضرت موسیٰ کے خلاف سوجھی تھی آج بھی شیطانی قوتیں مسلمانوں کے خلاف اسی دلیل کے تحت پروپیگنڈا کر رہی ہیں۔ ابلیسی سوچ کے نقیبوں نے آج بھی پوری دنیامیں شور برپا کر رکھا ہے کہ Muslim Fundamentalism ہماری مثالی تہذیب و ثقافت کے لیے خطرہ ہے۔ ہم نے بڑی محنت سے مختلف اداروں کو فروغ دیا ہے، دنیا میں انسانی حقوق کا تصور متعارف کرایا ہے، جان جوکھوں میں ڈال کر مرد وزن کی مساوات اور عورتوں کی آزادی کی جنگ لڑی ہے۔ مگر مسلمان بنیاد پرست ہماری تہذیب و ثقافت کی ان مثالی achievements کو ملیا میٹ کر دینا چاہتے ہیں۔

UP
X
<>