May 4, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 69

وَاَلْقِ مَا فِيْ يَمِيْنِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْا ۭ اِنَّمَا صَنَعُوْا كَيْدُ سٰحِرٍ ۭ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ اَتٰى

اور جو (لاٹھی) تمہارے دائیں ہاتھ میں ہے، اُسے (زمین پر) ڈال دو، ان لوگوں نے جو کاریگری کی ہے، وہ اُس سب کو نگل جائے گی۔ ان کی ساری کاریگری ایک جادوگر کے کرتب کے سوا کچھ نہیں ، اور جادوگر چاہے کہیں چلا جائے، اُسے فلاح نصیب نہیں ہوتی۔‘‘

 آیت ۶۹:  وَاَلْقِ مَا فِیْ یَمِیْنِکَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوْا اِنَّمَا صَنَعُوْا کَیْدُ سٰحِرٍ:   «اب تم ذرا پھینکو اس (عصا) کو جو تمہارے دائیں ہاتھ میں ہے، یہ نگل جائے گا اس سب کو جو کچھ انہوں نے بنایا ہے۔ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے یہ تو بس ایک فریب ہے جادوگر کا۔»

            یعنی یہ جو کچھ میدان میں سانپوں کی صورت میں نظر آ رہا ہے اس کی حقیقت کچھ نہیں، محض نظر کا دھوکا ہے۔ عرفِ عام میں اس کیفیت کو«نظر بندی» کہا جاتا ہے۔

            وَلَا یُفْلِحُ السَّاحِرُ حَیْثُ اَتٰی:   «اور جادو گر کبھی کامیاب نہیں ہوا کرتا، چاہے کہیں سے بھی آئے۔»

UP
X
<>