May 4, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 72

قَالُوْا لَنْ نُّؤْثِرَكَ عَلٰي مَا جَاۗءَنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالَّذِيْ فَطَرَنَا فَاقْضِ مَآ اَنْتَ قَاضٍ ۭ اِنَّمَا تَقْضِيْ هٰذِهِ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا 

جادوگروں نے کہا : ’’ قسم اُس ذات کی جس نے ہمیں پیدا کیا ہے ! ہمارے سامنے جو روشن نشانیاں آگئی ہیں ، ان پر ہم تمہیں ہر گز ترجیح نہیں دے سکتے۔ اب تمہیں جو کچھ کرنا ہو، کرلو۔ تم جو کچھ بھی کروگے، اسی دُنیوی زندگی کیلئے ہوگا

 آیت ۷۲:  قَالُوْا لَنْ نُّؤْثِرَکَ عَلٰی مَا جَآءَنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَالَّذِیْ فَطَرَنَا:   «انہوں نے کہا: اب ہم تمہیں ہرگز ترجیح نہیں دے سکتے ان واضح دلائل پر جو ہمارے پاس آ چکے ہیں اور اُس ذات پر جس نے ہمیں پیدا کیا ہے»

            اب ہمارے رب کی طرف سے ہم پر حق واضح کر دیا گیا ہے، حقیقت ہم پر منکشف ہو چکی ہے، ہم اپنے رب پر ایمان لا چکے ہیں، اب ہمارے لیے تیری مرضی و منشا کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔

            فَاقْضِ مَآ اَنْتَ قَاضٍ:   «چنانچہ تو کر لے جو کچھ تجھے کرنا ہے۔»

            اب تو ہمیں جو سزا دینا چاہے دے لے، خواہ ہمارے ٹکڑے ٹکڑے کر دے، مگر ہم جس حق پر ایمان لائے ہیں اب اس سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔

            اِنَّمَا تَقْضِیْ ہٰذِہِ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا:   «تو تو صرف فیصلہ کر سکتا ہے اسی دنیا کی زندگی کا۔»

            تو ہمارے ساتھ زیادہ سے زیادہ کر بھی کیا سکتا ہے؟ صرف ہماری اس دُنیوی زندگی ہی کے بارے میں کوئی فیصلہ کر سکتا ہے نا! جو آ ج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں ویسے بھی ختم ہونے والی ہے۔ اگر تو اسے کل کے بجائے آج ختم کر دے گا تو اس میں ہمارے لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں:    

UP
X
<>