May 5, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 77

وَلَقَدْ اَوْحَيْنَآ اِلٰى مُوْسٰٓى اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِيْ فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِيْقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا ۙ لَّا تَخٰفُ دَرَكًا وَّلَا تَخْشٰى

اور ہم نے موسیٰ پر وحی بھیجی کہ : ’’ تم میرے بندوں کو لے کر راتوں رات روانہ ہو جاؤ، پھر ان کیلئے سمندر میں ایک خشک راستہ اس طرح نکال لینا کہ نہ تمہیں (دُشمن کے) آپکڑنے کا اندیشہ رہے، اور نہ کوئی اور خوف ہو۔‘‘

 آیت ۷۷:  وَلَقَدْ اَوْحَیْنَآ اِلٰی مُوْسٰٓی اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِیْ:   «اور ہم نے موسی ٰ کو وحی کر دی تھی کہ میرے بندوں کو لے کر راتوں رات نکل جاؤ»

            ان کے مصر سے نکلنے کے لیے ایک رات کا مخصوص وقت طے کر دیا گیا تھا کہ اس رات جب قبطی لوگ اپنے اپنے گھروں میں نیند کے مزے لے رہے ہوں تو حضرت موسیٰ تمام اسرائیلیوں کو لے کر چپکے سے صحرائے سینا کی طرف نکل کھڑے ہوں۔

            فَاضْرِبْ لَہُمْ طَرِیْقًا فِی الْْبَحْرِ یَبَسًا:   «پس ان کے لیے سمندر کے اندر ایک خشک راستہ بنا لو»

            لَّا تَخٰفُ دَرَکًا وَّلَا تَخْشٰی:   «(اس کیفیت میں کہ) نہ پکڑے جانے کا خوف ہو اور نہ (ڈوبنے کا) کوئی اندیشہ۔»

UP
X
<>