May 19, 2024

قرآن کریم > الأنبياء >surah 21 ayat 105

وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُوْرِ مِنْۢ بَعْدِ الذِّكْرِ اَنَّ الْاَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصّٰلِحُوْنَ

اور ہم نے زَبور میں نصیحت کے بعد یہ لکھ دیا تھا کہ زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہوں گے

 آیت ۱۰۵:  وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُوْرِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ اَنَّ الْاَرْضَ یَرِثُہَا عِبَادِیَ الصّٰلِحُوْنَ:   «اور ہم نے لکھ دیا تھا زبور میں نصیحت کے بعد کہ اس زمین کے وارث ہوں گے ہمارے نیک بندے۔»

            الفاظ کے مفہوم کے مطابق اس وراثت کی دو امکانی صورتیں ہیں۔ ایک یہ کہ قیامت سے پہلے اللہ کا دین پوری دنیا پر غالب آ جائے گا، اللہ کے نیک بندوں کی حکومت تمام روئے زمین پر قائم ہو جائے گی اور یوں وہ پوری زمین کے مالک یا وارث بن جائیں گے۔ دوسری صورت یہ ہو گی کہ قیامِ قیامت کے بعد اسی زمین کو جنت میں تبدیل کر دیا جائے گا اور اہل جنت کی ابتدائی مہمان نوازی (نُزُل) یہیں پر ہو گی (مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ ہو تشریح سوره ابراہیم: ۴۸)۔ اور یوں اللہ کے نیک بندے جنت کے وارث بنا دیے جائیں گے۔ اس مفہوم کے مطابق یہاں زمین سے مراد جنت کی زمین ہو گی۔

UP
X
<>