May 20, 2024

قرآن کریم > الأنبياء >surah 21 ayat 97

وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَاِذَا هِىَ شَاخِصَةٌ اَبْصَارُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۭ يٰوَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِيْ غَفْلَةٍ مِّنْ ھٰذَا بَلْ كُنَّا ظٰلِمِيْنَ

اور سچا وعدہ پوراہونے کا وقت قریب آجائے گا تو اچانک حالت یہ ہوگی کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیاتھا اُن کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، (اور وہ کہیں گے کہ :) ’’ ہائے ہماری کم بختی ! ہم اس چیز سے بالکل ہی غفلت میں تھے، بلکہ ہم نے بڑے ستم ڈھائے تھے۔‘‘

 آیت ۹۷:  وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَاِذَا ہِیَ شَاخِصَۃٌ اَبْصَارُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا:   «اور قریب آ لگے گا وہ سچا وعدہ، تو اُس وقت کافروں کی نگاہیں پتھرا جائیں گی۔»

            انتہائی خوف کی وجہ سے انسان کی آنکھ حرکت کرنا بھول جاتی ہے۔ کفار و مشرکین قیامت کے دن اسی کیفیت سے دو چار ہوں گے۔

            یٰوَیْلَنَا قَدْ کُنَّا فِیْ غَفْلَۃٍ مِّنْ ہٰذَا بَلْ کُنَّا ظٰلِمِیْنَ:   «(وہ کہیں گے) ہائے ہماری شامت! ہم تو اس کی طرف سے غفلت میں ہی رہے، بلکہ ہم خود اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے تھے۔»

            ہم آخرت کا انکار کر کے اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے۔ ہمیں اللہ کے رسول کے ذریعے تمام خبریں مل چکی تھیں لیکن ہم نے غفلت اور لا پرواہی کا مظاہرہ کیا اور اس طرف کبھی توجہ ہی نہ کی۔

UP
X
<>