May 3, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 19

ھٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِيْ رَبِّهِمْ ۡ فَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّنْ نَّارٍ ۭ يُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُءُوْسِهِمُ الْحَمِيْمُ 

یہ (مومن اور کافر) دو فریق ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار کے بارے میں ایک دوسرے سے جھگڑا کیا ہے۔ اب (اس کا فیصلہ اس طرح ہوگا کہ) جن لوگوں نے کفراپنا یا ہے، اُن کیلئے آگ کے کپڑے تراشے جائیں گے۔ اُن کے سروں کے اُوپر سے کھولتا ہوا پانی چھوڑا جائے گا

 آیت ۱۹:  ہٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِیْ رَبِّہِمْ:   «یہ دو گروہ ہیں جو اپنے رب کے بارے میں جھگڑ رہے ہیں۔»

            یہ سورت چونکہ رسول اللہ کی مکی زندگی کے آخری دور میں نازل ہوئی تھی، اس لیے ان گروہوں سے مکہ کے دو گروہ مراد ہیں۔ یعنی ایک مؤمنین کا گروہ جو حضور پر ایمان لا چکا تھا اور دوسرا وہ گروہ جو اب تک آپ کی مخالفت پر اڑا ہوا تھا۔ (قبل ازیں آیت: ۱۱ کے ضمن میں وضاحت کی جا چکی ہے کہ سورۃ الحج مکی سورت ہے، البتہ اس کی کچھ آیات ایسی ہیں جو سفر ِہجرت کے دوران نازل ہوئیں تھیں۔)

            فَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَہُمْ ثِیَابٌ مِّنْ نَّارٍ:   «تو جو لوگ انکار کر رہے ہیں ان کے لیے آگ کے کپڑے قطع کیے جائیں گے۔»

            کپڑے کو قطع کرنے کا ذکر کر کے لباس تیار کرنے کے عمل کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہے۔ یعنی جس طرح درزی پہلے مطلوبہ ناپ کے مطابق کپڑے کو کاٹتا ہے اور پھر لباس تیار کرتا ہے اسی طرح منکرین حق کے لیے جہنم کی آگ سے لباس تیار کیے جائیں گے۔

            یُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُؤُوْسِہِمُ الْحَمِیْمُ:   «ان کے سرو ں پر کھولتا ہوا پانی بہایا جائے گا۔»

UP
X
<>