May 5, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 26

وَإِذْ بَوَّأْنَا لإِبْرَاهِيمَ مَكَانَ الْبَيْتِ أَن لاَّ تُشْرِكْ بِي شَيْئًا وَطَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْقَائِمِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ 

اور یاد کرو وہ وقت جب ہم نے ابراہیم کو اس گھر (یعنی خانہ کعبہ) کی جگہ بتادی تھی، (اوریہ ہدایت دی تھی کہ :) ’’ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، اور میرے گھر کو اُن لوگوں کیلئے پاک رکھنا جو (یہاں ) طواف کریں ، اور عبادت کیلئے کھڑے ہوں ، اور رُکوع سجدے بجالائیں

 آیت ۲۶:    وَاِذْ بَوَّاْنَا لِاِبْرٰہِیْمَ مَکَانَ الْبَیْتِ:   «اور جب ہم نے معین کر دی ابراہیم کے لیے اپنے اس گھر کی جگہ»

            حضرت ابراہیم کے لیے نشاندہی کر دی گئی کہ ٹھیک اس جگہ پر بیت اللہ کی تعمیر کی جائے۔ غالباً یہ وہی جگہ تھی جہاں حضرت آدم نے بیت اللہ کی تعمیر کی تھی۔ بعد میں سیلاب کی وجہ سے حضرت آدم کی تعمیر شدہ دیواریں گر گئیں اور ان کے آثار بھی ناپید ہو گئے لیکن زمین کے اندر بنیادیں موجود تھیں۔

            اَنْ لَّا تُشْرِکْ بِیْ شَیْئًا وَّطَہِّرْ بَیْتِیَ لِلطَّآئِفِیْنَ وَالْقَآئِمِیْنَ وَالرُّکَّعِ السُّجُوْدِ:   «(اور حکم دیا) کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرنا، اور میرے اِس گھر کو پاک رکھنا طواف کرنے والوں کے لیے اور قیام، رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے۔»

            یہی مضمون سورۃ البقرۃ کی اس آیت میں بھی آ چکا ہے:  وَعَہِدْنَآ اِلٰٓی اِبْرٰهِيْمَ وَاِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَہِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآئِفِیْنَ وَالْعٰکِفِیْنَ وَالرُّکَّعِ السُّجُوْدِ:   «اور عہد لیا ہم نے ابراہیم اور اسماعیل سے کہ پاک رکھیں میرے گھر کو طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے»۔  دونوں آیات کے الفاظ بھی ملتے جلتے ہیں، صرف یہ فرق ہے کہ سورۃ البقرۃ میں لفظ «العٰکِفِیْن» آیا ہے اور آیت زیر نظر میں اس کی جگہ «القَائِمِیْن» استعمال ہوا ہے۔

UP
X
<>