May 5, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 27

وَأَذِّن فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالاً وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ 

اورلوگوں میں حج کا اعلان کردو، کہ وہ تمہارے پاس پیدل آئیں ، اور دور دراز کے راستوں سے سفر کرنے والی اُن اُونٹنیوں پر سوار ہو کر آئیں جو (لمبے سفر سے) دبلی ہوگئی ہوں

 آیت ۲۷:  وَاَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ:   «اور لوگوں میں حج کی منادی کر دو»

            اس حکم کے بعد حضرت ابراہیم نے کیسے اعلان کیا ہو گا، کس طرح لوگوں کو پکارا ہو گا اور اللہ تعالیٰ نے ان کے اس پیغام اور پکار کو کہاں کہاں تک پہنچایا ہو گا، یہ معاملہ اللہ اور ان کے درمیان ہے۔

            یَاْتُوْکَ رِجَالًا وَّعَلٰی کُلِّ ضَامِرٍ یَّاْتِیْنَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْقٍ:   «آئیں گے آپ کے پاس لوگ پیدل بھی اور بڑی لاغر اونٹنیوں پر بھی، جو پہنچیں گی دور دراز گہری وادیوں میں سے ہو کر۔»

            پہاڑوں کے درمیان کے راستہ کو«فَجّ» کہتے ہیں۔ اس سے مکہ کی مضافاتی وادیوں اور گھاٹیوں کی طرف اشارہ ہے کہ آپ کی اس دعوت پر لبیک کہتے ہوئے دور و نزدیک سے لوگ آئیں گے۔ ان میں پیدل بھی ہوں گے اور سوار بھی۔ وہ دور ونزدیک کے گہرے پہاڑی راستوں کو عبور کرتے ہوئے یہاں پہنچیں گے۔ لاغر اونٹنیوں کے ذکر سے دور دراز کے سفر مراد ہیں کہ طویل سفر کی وجہ سے ان کی اونٹنیاں لاغر ہو چکی ہوں گی۔

UP
X
<>