May 5, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 29

ثُمَّ لْيَقْضُوْا تَفَثَهُمْ وَلْيُوْفُوْا نُذُوْرَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوْا بِالْبَيْتِ الْعَتِيْقِ

پھر (حج کرنے والے) لوگوں کو چاہیئے کہ وہ اپنا میل کچیل دور کریں ، اور اپنی منتیں پوری کریں ، اور اس بیتِ عتیق کا طواف کریں

 آیت ۲۹:  ثُمَّ لْیَقْضُوْا تَفَثَہُمْ:   «پھر چاہیے کہ وہ دور کریں اپنے میل کچیل»

            اس سے احرام کھول کر نہانا دھونا مراد ہے۔ حج کرنے والوں کے لیے ۱۰ ذو الحجہ کے دن چار افعال ضروری ہیں، یعنی رمی، نحر، حلق اور طواف۔ نحر اور حلق کے بعد احرام کھولو، پھر نہا دھو کر صاف لباس پہنو اور طوافِ زیارت کے لیے جاؤ۔

            وَلْیُوْفُوْا نُذُوْرَہُمْ وَلْیَطَّوَّفُوْا بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ:   «اور اپنی نذریں پوری کریں اوراس قدیم گھر کا طواف کریں۔» 

UP
X
<>