May 8, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 54

وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَيُؤْمِنُوا بِهِ فَتُخْبِتَ لَهُ قُلُوبُهُمْ وَإِنَّ اللَّهَ لَهَادِ الَّذِينَ آمَنُوا إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

اور (اُس رکاوٹ کو اﷲ تعالیٰ نے اس لئے دور کیا) تاکہ جن لوگوں کو علم عطا ہوا ہے، وہ جان لیں کہ یہی (کلام) برحق ہے جو تمہارے پروردگار کی طرف سے آیا ہے، پھر وہ اُس پر ایمان لائیں ، اور اُن کے دل اُس کے آگے جھک جائیں ۔ اور یقین رکھو کہ اﷲ ایمان والوں کو سیدھے راستے کی ہدایت دینے والا ہے

 آیت ۵۴:  وَّلِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اَنَّہُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّکَ:   «اور اس لیے بھی کہ وہ لوگ جان جائیں جنہیں علم دیا گیا ہو، کہ یقینا یہ حق ہے آپ کے رب کی طرف سے»

            ایسے لوگ کسی بھی معاملے میں اللہ کے فیصلے پر پورے شرحِ صدر کے ساتھ ایمان اور یقین رکھتے ہیں۔

            فَیُؤْمِنُوْا بِہِ فَتُخْبِتَ لَہُ قُلُوْبُہُمْ:   «تو وہ اس پر ایمان لے آئیں اور ان کے دل اُس (اللہ) کے آگے جھک جائیں۔»

            :  وَاِنَّ اللّٰہَ لَہَادِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ:   «اور یقینا اللہ اہل ِایمان کو سیدھے راستے کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔»

            یعنی مخلص اہل ِایمان سے کسی وقت اگر کہیں کوئی لغزش ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان کا رخ پھیر کر درست سمت کی طرف موڑ دیتا ہے۔

UP
X
<>