May 8, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 56

اَلْمُلْكُ يَوْمَئِـذٍ لِّلّٰهِِ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ ۭ فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِيْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ

بادشاہی اُس دن اﷲ کی ہوگی، وہ اُن کے درمیان فیصلہ کرے گا، چنانچہ جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور انہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، وہ نعمتوں کے باغات میں ہوں گے

 آیت ۵۶:  اَلْمُلْکُ یَوْمَئِذٍ لِّلّٰہِ یَحْکُمُ بَیْنَہُمْ:   «اُس دن بادشاہی صرف اللہ کی ہو گی۔ وہی ان کے مابین فیصلہ کرے گا۔»

            کائنات کا حاکم حقیقی تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ کائنات میں ہر جگہ، ہر وقت اسی کا حکم چل رہا ہے، لیکن آج اس حقیقت پر کچھ پردے پڑے ہوئے ہیں۔ چنانچہ دنیا میں ہمیں ڈرامے کے کرداروں کی طرح چھوٹے چھوٹے بادشاہ، فرمانروا، سردار وغیرہ بھی مقتدر اور با اختیار نظر آتے ہیں، لیکن جب قیامت کا دن آئے گا تو یہ سب پردے اٹھ جائیں گے۔ اس دن تمام بنی نوع انسان کو مخاطب کر کے پوچھا جائے گا:    لِمَنِ الْمُلْکُ الْیَوْمَ:  (المؤمن: ۱۶) «آج کے دن بادشاہی کس کی ہے؟» اور پھر خود ہی جواب دیا جائے گا:   لِلّٰہِ الْوَاحِدِ الْقَہَّارِ:   «صرف اُس اللہ کی جو واحد ہے، قہار ہے!»

            فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ:   «تو جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کیے وہ نعمتوں والے باغات میں ہوں گے۔»

UP
X
<>