May 7, 2024

قرآن کریم > النّور >surah 24 ayat 38

لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ وَاللَّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاء بِغَيْرِ حِسَابٍ 

 نتیجہ یہ ہے کہ اﷲ ان لوگوں کو ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دے گا، اور اپنے فضل سے مزید کچھ اور بھی دے گا، اور اﷲ جس کو چاہتا ہے، بے حساب دیتا ہے

 آیت ۳۸: لِیَجْزِیَہُمُ اللّٰہُ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَیَزِیْدَہُمْ مِّنْ فَضْلِہِ: «تا کہ اللہ انہیں بہترین جزا دے ان کے اعمال کی اور ان کو اپنے فضل سے مزید نوازے۔»

            : وَاللّٰہُ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ: «اور اللہ جس کو چاہتا ہے عطا کرتا ہے بغیر حساب کے۔»

            یہ تو تھی ایک مؤمن صادق کے دل اور اس کی کیفیت ایمان کے بارے میں تمثیل اور اس کے کردار کی ایک جھلک۔ اب اگلی دو آیات میں اُن لوگوں کے اعمال کے بارے میں دو تمثیلیں بیان کی گئی ہیں جن کے دل ایمانِ حقیقی کی روشنی سے یکسر خالی ہیں مگر وہ اپنے دل کی تسلی اور اپنے ضمیر کے اطمینان کے لیے نیکی کے مختلف کام سر انجام دیتے رہتے ہیں۔ ان تمثیلوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ایسے لوگوں کی نیکیاں اللہ کے ہاں قابل قبول نہیں ہیں۔ ان آیات کا مطالعہ کرتے ہوئے سورۃ البقرۃ کی آیت: ۱۷۷ (آیت ُالبر) ِکے الفاظ اور ان الفاظ کا مفہوم ایک دفعہ اپنے ذہن میں پھر سے تازہ کر لیں:

: لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْہَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلٰکِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَالْمَلٰٓئِکَۃِ وَالْکِتٰبِ وَالنَّبِيِینَ وَاٰتَی الْمَالَ عَلٰی حُبِّہِ ذَوِی الْقُرْبٰی وَالْیَتٰمٰی وَالْمَسٰکِیْنَ وَابْنَ السَّبِیْلِ وَالسَّآئِلِیْنَ وَفِی الرِّقَابِ وَاَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَاٰتَی الزَّکٰوۃَ وَالْمُوْفُوْنَ بِعَہْدِہِمْ اِذَا عَاہَدُوْا وَالصّٰبِرِیْنَ فِی الْْبَاْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ وَحِیْنَ الْبَاْسِ اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُتَّقُوْنَ:

«نیکی یہی نہیں ہے کہ تم اپنے چہرے مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لو، بلکہ نیکی تو اُس کی ہے جو ایمان لائے اللہ پر، یومِ آخرت پر، فرشتوں پر، کتابوں پر اور نبیوں پر۔ اور وہ مال خرچ کرے اس (مال) کی محبت کے باوجود، قرابت داروں، یتیموں، محتاجوں، مسافروں اور مانگنے والوں پر اور گردنوں کے چھڑانے میں، اور قائم کرے نماز اور ادا کرے زکوٰۃ، اور جو پورا کرنے والے ہیں اپنے عہد کو جب کوئی عہد کر لیں، اور صبر کرنے والے ہیں فقر و فاقہ میں، تکالیف میں اور جنگ کی حالت میں۔ یہ ہیں وہ لوگ جو سچے ہیں اور یہی حقیقت میں متقی ہیں۔»

            اب ملاحظہ کیجیے ایمانِ حقیقی کے بغیر انجام دیے گئے نیک اعمال کی مثال:

UP
X
<>