May 4, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 51

وَلَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ نَذِيرًا

اور اگر ہم چاہتے تو ہر بستی میں ایک الگ آگاہ کرنے والا (پیغمبر) بھیج دیتے

آیت ۵۱   وَلَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِیْ کُلِّ قَرْیَۃٍ نَّذِیْرًا: ’’اور اگر ہم چاہتے تو ہم ہر بستی میں ایک نذیر بھیج دیتے۔‘‘

      اگرچہ اللہ تعالیٰ ہر بستی میں بھی پیغمبر بھیج سکتے تھے، لیکن عام طور پر ایک قوم کی طرف ایک پیغمبر ہی مبعوث کیا جاتا رہا ہے۔ جیسا کہ سورۃ الرعد میں فرمایا گیا: (وَلِکُلِّ قَوْمٍ ہَادٍ) کہ ہر قوم کی طرف ایک پیغمبر بھیجا گیا۔ اور یہ پیغمبر ہمیشہ ایسے شہر میں مبعوث کیا جاتا تھا جو متعلقہ قوم یا علاقے کے ثقافتی، علمی، تہذیبی اور سیاسی مرکز کی حیثیت سے معروف ہوتاتھا۔ کیونکہ کسی بھی علاقے کے عوام ہر پہلو سے اپنے مرکزی شہر میں پروان چڑھنے والے رجحانات کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی قانون اور اصول سورۃ القصص کی آیت: ۵۹ میں اس طرح بیان ہوا ہے: (وَمَا کَانَ رَبُّکَ مُہْلِکَ الْقُرٰی حَتّٰی یَبْعَثَ فِیْٓ اُمِّہَا رَسُوْلًا) ’’اور آپ کا رب بستیوں کو ہلاک کرنے والا نہ تھا جب تک کہ وہ ان کی مرکزی بڑی بستی میں کوئی رسول نہ بھیج دیتا۔‘‘

UP
X
<>