May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 66

إِنَّهَا سَاءتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا

یقینا وہ کسی کا مستقر اور قیام گاہ بننے کیلئے بدترین جگہ ہے۔‘‘

آیت ۶۶   اِنَّہَا سَآءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّمُقَامًا: ’’ یقینا وہ بہت ُبری جگہ ہے مستقل ٹھکانے کے لیے بھی اور عارضی قیام کے لیے بھی۔‘‘

      دنیا میں عام طور پر انسانی طبیعت کا خاصہ ّہے کہ وہ ہر دم تبدیلی چاہتا ہے۔ تبدیلی کے طور پر وہ تھوڑی دیر کے لیے بری سے بری جگہ پر بھی تفریح محسوس کرتا ہے اور اگر اسے اچھی سے اچھی جگہ پر بھی مستقل رہنا پڑے تو وہاں اسے بہت جلد اکتاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ اس کے برعکس جنت اور جہنم کی کیفیت یکسر مختلف ہے۔ قرآن کے مطابق جنت ایسی ُپر کشش جگہ ہے کہ وہاں مستقل رہنے کے باوجود اہل ِجنت کو اس کی دلچسپیوں اور رعنائیوں میں ذرہ بھر کمی محسوس نہیں ہو گی اور جہنم میں اگر کوئی انسان ایک لمحہ کے لیے بھی چلا گیا تو وہ اپنی ساری سختیاں اس پر اسی ایک لمحے میں ظاہر کر دے گی۔

UP
X
<>