May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 65

وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا

اور جو یہ کہتے ہیں کہ : ’’ ہمارے پروردگار ! جہنم کے عذاب کو ہم سے دور رکھئے۔ حقیقت یہ ہے کہ اُس کا عذاب وہ تباہی ہے جو چمٹ کر رہ جاتی ہے

آیت ۶۵   وَالَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَہَنَّمَ اِنَّ عَذَابَہَا کَانَ غَرَامًا: ’’اور (اس کے باوجود) وہ لوگ دعا کرتے رہتے ہیں کہ اے ہمارے ربّ! عذابِ جہنم کو ہم سے پھیر دے، یقینا اس کا عذاب چمٹ جانے والی شے ہے۔‘‘

      سورۃ النور میں بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے مقرب بندوں کی ایسی ہی کیفیت بیان فرمائی ہے : (یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْہِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُ) ’’وہ ڈرتے رہتے ہیں اس دن (کے خیال) سے جس میں دل اور نگاہیں الٹ دیے جائیں گے‘‘۔ یعنی اگرچہ وہ اپنی ہر مصروفیت پر اللہ کے ذکر کو ترجیح دیتے ہیں اور ہر حالت میں نماز قائم کرتے ہیں، مگر اس سب کچھ کے باوجود بھی وہ احتسابِ آخرت کے خوف سے لرزاں و ترساں رہتے ہیں۔

UP
X
<>