May 5, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 64

وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا

اور جو راتیں اس طرح گذارتے ہیں کہ اپنے پروردگار کے آگے (کبھی) سجدے میں ہوتے ہیں ، اور (کبھی) قیام میں

آیت ۶۴   وَالَّذِیْنَ یَبِیْتُوْنَ لِرَبِّہِمْ سُجَّدًا وَّقِیَامًا: ’’اور وہ لوگ راتیں بسر کرتے ہیں اپنے رب کے حضور سجدے اور قیام کرتے ہوئے۔‘‘

      جہاں تک پانچ نمازوں کا تعلق ہے وہ تو فرائض میں شامل ہیں۔ ان نمازوں کی پابندی بندۂ مؤمن کی سیرت کی بنیاد ہے۔ چنانچہ سورۃ المؤمنون کے آغاز میں جب بندۂ مؤمن کے کردار کی اساسات پربات ہوئی تو وہاں نمازِ پنج گانہ کی محافظت کا ذکر ہوا: (وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَلٰی صَلَوٰتِہِمْ یُحَافِظُوْنَ)۔ لیکن یہاں چونکہ اللہ کے ان خصوصی بندوں کا ذکر ہو رہا ہے جنہیں اللہ سے دوستی کا شرف اور اس کا قرب نصیب ہو چکا ہے، اس لیے یہاں جس نماز کا ذکر ہوا ہے وہ نماز بھی خصوصی ہے یعنی نماز تہجد۔ چنانچہ اللہ کے یہ نیک بندے اپنے رب کے حضور راتوں کی تنہائیوں میں اس وقت حاضر ہوتے ہیں جب دوسرے لوگ سو رہے ہوتے ہیں اور یوں وہ اپنی راتیں اُس کے سامنے اس طرح گزار دیتے ہیں کہ کبھی حالت ِقیام میں ہیں اور کبھی سربسجود ہیں۔

UP
X
<>