May 5, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 88

وَلا تَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلاَّ وَجْهَهُ لَهُ الْحُكْمُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ

اور اﷲ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہ پکارو۔ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ ہر چیز فنا ہونے والی ہے، سوائے اُس کی ذات کے۔ حکومت اُسی کی ہے، اور اُسی کی طرف تمہیں لوٹا یا جائے گا

آیت ۸۸   وَلَا تَدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ   لَآ اِلٰــہَ اِلَّا ہُوَ: ’’اور مت پکارئیے اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو۔ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔‘‘

      جیسے کہ پہلے بھی کئی بار اس نکتے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ اس نوعیت کے احکام میں اگرچہ صیغہ واحد میں خطاب بظاہر حضور سے ہوتا ہے لیکن حقیقت میں آپؐ کی وساطت سے تمام اُمت مخاطب َہوتی ہے۔

      کُلُّ شَیْئٍ ہَالِکٌ اِلَّا وَجْہَہٗ: ’’ہر چیز فنا ہونے والی ہے سوائے اُس کے چہرے کے!‘‘

      کیا اللہ کا چہر ہ بھی ہے؟ اور اگر اس کے چہرے کو فنا نہیں ہے تو کیا اس کے کوئی اور اعضاء بھی ہیں جن کو فنا ہے؟ معاذ اللہ، ثم معاذ اللہ!

      یہ بہت اہم اور حساس ّمسئلہ ہے جس کے بارے میں پہلے بھی کئی بار بتایا جا چکا ہے۔ یہاں پھر ذہن نشین کرلیجیے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات، عالم ِبرزخ، عالم غیب اور عالم آخرت جیسے موضوعات کے بارے میں آیات سے جس قدر مفہوم سمجھ میں آ جائے اسی پر اکتفا کرنا چاہیے۔ ورنہ ایسے معاملات میں اگر انسان عقل اور منطق کے سہارے ایک ایک کر کے قدم آگے بڑھانے کی کوشش کر ے گا تو غلط راستے پر چل نکلے گا۔ حضرت ابوبکر صدیق کا قول ہے: العِجزُ عن دَرکِ الذّاتِ اِدراک کہ اللہ کی ذات کے بارے میں ادراک سے عجز ہی اصل ادراک ہے۔ یعنی جب انسان یہ سمجھ لے کہ میں اس کی ذات کو نہیں سمجھ سکتا تو بس یہی ادراک ہے اور یہی اللہ کی معرفت ہے۔ مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی نے اپنے مکاتیب میں یہ الفاظ بار بار لکھے ہیں کہ ذات باری تعالیٰ وراء الوراء، ثم ورا ء الوراء، ثم وراء الوراء ہے۔ اس بارے میں کوئی تصور بنانا انسانی ذہن کے لیے ممکن ہی نہیں ۔ وَجْہَہٗ سے کئی لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی ذات اور ہستی بھی مراد لی ہے، جیسے ہمارے ہاں جب یہ کہا جاتا ہے کہ میں یہ کام فلاں کے منہ کو کر رہا ہوں تو اس اس کا معنی ہوتا ہے کہ اُس کی رضا جوئی کے لیے کر رہا ہوں ۔ یعنی اس سے شخص کی ذات مراد ہوتی ہے نہ کہ صرف اُس کا منہ یا چہرہ۔ بہر حال آیت زیر مطالعہ کے حوالے سے ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ کی ذات کے علاوہ ہر چیز فانی ہے۔

      لَہُ الْحُکْمُ وَاِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ: ’’فرماں روائی اُسی کی ہے اور اُسی کی طرف تم سب لوٹا دیے جاؤ گے۔‘‘

بارک اللّٰہ لی ولکم فی القرآن العظیم، ونفعنی وایاکم بالآیات والذِّکر الحکیم

UP
X
<>