May 5, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 19

 إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الإِسْلاَمُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوْتُواْ الْكِتَابَ إِلاَّ مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ

بیشک (معتبر) دین تو اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے ۔ اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی انہوں نے الگ راستہ لاعلمی میں نہیں بلکہ علم آجانے کے بعد محض آپس کی ضد کی وجہ سے اختیار کیا، اور جو شخص بھی اﷲ کی آیتوں کو جھٹلائے تو (اسے یاد رکھنا چاہیئے کہ) اﷲ بہت جلد حساب لینے والا ہے

 آیت 19:    اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلاَمُ:  «یقینا دین تو اللہ کے نزدیک صرف اسلام ہی ہے۔»

       اللہ کا پسندیدہ اور اللہ کے ہاں منظور شدہ دین ایک ہی ہے اور وہ «اسلام» ہے۔ سورۃ البقرۃ اور سورہ آل عمران کی نسبت زوجیت کے حوالے سے یہ بات سمجھ لیجیے کہ سورۃ البقرۃ میں ایمان پر زیادہ زور ہے اور سورئہ آل عمران میں اسلام پر۔ سورۃ البقرۃ کے آغاز میں بھی ایمانیات کا تذکرہ ہے‘ درمیان میں آیت البر میں بھی ایمانیات کا بیان ہے اور آخری آیات میں بھی ایمانیات کا ذکر ہے: اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَا اُنْزِلَ اِلَـیْہِ مِنْ رَّبِّہ وَالْمُؤْمِنُوْنَ.  جبکہ اس سورئہ مبارکہ میں اسلام کو  (emphasize)کیا گیا ہے۔ یہاں فرمایا: اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلاَمُ  .آگے جا کر آیت آئے گی:  وَمَنْ یَّـبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ.  «اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی اور دین کو قبول کرے گا وہ اس کی جانب سے اللہ کے ہاں منظور نہیں کیا جائے گا»۔

       وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ اِلاَّ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَہُمُ الْعِلْمُ بَغْیًا بَیْنَہُمْ:  «اور اہل کتاب نے اختلاف نہیں کیا اس کے بعد کہ ان کے پاس علم آ چکا تھا مگر باہمی ضدم ضدا کے سبب سے۔»

      یہ گویا سورۃ البقرۃ کی آیت: 213 (آیت الاختلاف)  کا خلاصہ ہے۔ دین اسلام تو حضرت آدم سے چلا آ رہا ہے۔ جن لوگوں نے اس میں اختلاف کیا‘ پگڈنڈیاں نکالیں اور غلط راستوں پر مڑ گئے‘ اس کے بعد کہ ان کے پاس علم آ چکا تھا ‘ ان کا اصلی روگ وہی ضدم ضدا کی روش اور غالب آنے کی اُمنگ (The urge to dominate)  تھی۔

      وَمَنْ یَّـکْفُرْ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ فَاِنَّ اللّٰہَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ:  «اور جو کوئی اللہ کی آیات کا انکار کرتا ہے تو (وہ یاد رکھے کہ) اللہ بہت جلد حساب چکا دینے والا ہے۔»

     اللہ تعالیٰ کو حساب لیتے دیر نہیں لگے گی‘ وہ بڑی تیزی کے ساتھ حساب لے لے گا۔

UP
X
<>