May 5, 2024

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 20

فَاِنْ حَاۗجُّوْكَ فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلّٰهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ وَقُلْ لِّلَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ وَالْاُمِّيّيْنَ ءَاَسْلَمْتُمْ فَاِنْ اَسْلَمُوْا فَقَدِ اھْتَدَوْا ۚ وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلٰغُ وَاللّٰهُ بَصِيْرٌۢ بِالْعِبَادِ

پھر بھی اگر یہ تم سے جھگڑیں تو کہہ دو کہ : ’’ میں نے تو اپنا رخ اﷲ کی طرف کر لیا ہے، اور جنہوں نے میری اتباع کی ہے انہوں نے بھی ۔‘‘ اور اہلِ کتاب سے اور (عرب کے) ان پڑھ (مشرکین) سے کہہ دو کہ کیا تم بھی اسلام لاتے ہو؟ پھر اگر وہ اسلام لے آئیں تو ہدات پا جائیں گے، اور اگر انہوں نے منہ موڑا تو تمہاری ذمہ داری صرف پیغام پہنچانے کی حد تک ہے، اور اﷲ تمام بندوں کو خود دیکھ رہا ہے

 آیت 20:    فَاِنْ حَآجُّوْکَ: «پھر (اے نبی )  اگر وہ آپ سے حجت بازی کریں»

      دلیل بازی اور مناظرے کی روش اختیار کریں۔

     فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْہِیَ لِلّٰہِ وَمَنِ اتَّــبَـعَنِ:  «تو آپ کہہ دیں کہ میں نے تو اپنا چہرہ اللہ کے سامنے جھکا دیا ہے اور انہوں نے بھی جو میرا اتباع کر رہے ہیں۔»

     آپ ان سے دو ٹوک انداز میں یہ آخری بات کہہ دیں کہ ہم نے تو اللہ کے آگے سراطاعت خم کر دیا ہے۔ ہم نے ایک راستہ اختیار کر لیا ہے۔ تم جدھر جانا چاہتے ہو جاؤ‘ جس پگڈنڈی پر مڑنا چاہتے ہو مڑ جاؤ‘ جس کھائی میں گرنا چاہتے ہو گر جاؤ۔  لَـکُمْ دِیْنُـکُمْ وَلِیَ دِیْنِ.  (الکافرون) ۔

      وَقُلْ لِّلَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَالْاُمِّيّيْنَ ءَاَسْلَمْتُمْ:  «اور (اے نبی !)  آپ کہہ دیجیے اُن سے بھی کہ جنہیں کتاب دی گئی تھی (یعنی یہود اور نصاریٰ)  اور اُمّییّن سے بھی کہ کیا تم بھی اسی طرح اسلام لاتے ہو؟»

       کیا تم بھی سرتسلیم خم کرتے ہو یا نہیں؟ تابع ہوتے ہو یا نہیں؟ اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کرتے ہویا نہیں؟

       فَاِنْ اَسْلَمُوْا فَقَدِ اہْتَدَوْا:  «پس اگر وہ بھی اسی طرح اسلام لے آئیں تو ہدایت پر ہو جائیں گے۔»

       وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْکَ الْبَلٰغُ:  «اور اگر وہ منہ موڑ لیں تو (اے نبی!)  آپ پر ذمہ داری صرف پہنچا دینے کی ہے۔»

       آپ نے ہمارا پیغام ان تک پہنچا دیا‘ ہماری دعوت اُن تک پہنچا دی‘ ہماری آیات انہیں پڑھ کر سنا دیں‘ اب قبول کرنا یا نہ کرنا ان کا اپنا اختیار (choice) ہے۔ آپ پر ذمہ داری نہیں ہے کہ یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لائے۔ سورۃ البقرۃ میں ہم یہ الفاظ پڑھ آئے ہیں:  وَلَا تُسْئَلُ عَنْ اَصْحٰبِ الْجَحِیْمِ ۔

       وَاللّٰہُ بَصِیْرٌم بِالْعِبَادِ:  «اوراللہ اپنے بندوں کے حال کو دیکھ رہا ہے۔»

       وہ اُن سے حساب کتاب کر لے گا اور ان سے نمٹ لے گا۔ آپ کے ذمہ جو فرض ہے آپ اُس کو ادا کرتے رہیے۔

UP
X
<>