May 4, 2024

قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 26

وَأَنزَلَ الَّذِينَ ظَاهَرُوهُم مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مِن صَيَاصِيهِمْ وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ فَرِيقًا تَقْتُلُونَ وَتَأْسِرُونَ فَرِيقًا

اور جن اہلِ کتاب نے ان (دشمنوں ) کی مدد کی تھی، اُنہیں اﷲ اُن کے قلعوں سے نیچے اُتار لایا، اور اُن کے دلوں میں ایسا رُعب ڈال دیا کہ (اے مسلمانو !) اُن میں سے کچھ کو تم قتل کر رہے تھے، اور کچھ کو قیدی بنارہے تھے

آیت ۲۶    وَاَنْزَلَ الَّذِیْنَ ظَاہَرُوْہُمْ مِّنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ مِنْ صَیَاصِیْہِمْ: ’’اور اللہ نے اُتار لیا

اہل ِکتاب میں سے ان لوگوں کو جنہوں نے ان (مشرکین) کی مدد کی تھی، ان کے قلعوں سے‘‘

        بنو قریظہ کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے مسلمانوں سے بد عہدی کر کے حملہ آور قبائل کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا تھا۔ چنانچہ اللہ کی مشیت کے مطابق انہیں اپنے قلعوں اور گڑھیوں سے نکل کر مسلمانوں کے آگے ہتھیار ڈالنا پڑے۔

        وَقَذَفَ فِیْ قُلُوْبِہِمُ الرُّعْبَ: ’’اور ان کے دلوں میں اُس نے رعب ڈال دیا‘‘

        فَرِیْقًا تَقْتُلُوْنَ وَتَاْسِرُوْنَ فَرِیْقًا: ’’تو اب ان میں سے کچھ کو تم قتل کر رہے ہو اور کچھ کو تم قیدی بنا رہے ہو۔‘‘

        یعنی حضرت سعد بن معاذ کے فیصلے کے مطابق جنگ کے قابل مرد قتل کر دیے گئے، جبکہ بوڑھوں، عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا گیا۔ 

UP
X
<>