May 2, 2024

قرآن کریم > سبإ >sorah 34 ayat 21

وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِم مِّن سُلْطَانٍ إِلاَّ لِنَعْلَمَ مَن يُؤْمِنُ بِالآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ وَرَبُّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ

اور اِبلیس کو ان پر کوئی تسلط نہیں تھا، البتہ ہم (نے اُس کو بہکانے کی صلاحیت اس لئے دی تھی کہ) ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کون ہے جو آخرت پر ایمان لاتا ہے، اور کون ہے جو اس کے بارے میں شک میں پڑا ہوا ہے۔ اور تمہارا پروردگار ہر چیز پر نگراں ہے

آیت ۲۱   وَمَا کَانَ لَہٗ عَلَیْہِمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ: ’’اور اس کو ان پر کوئی اختیار حاصل نہیں تھا‘‘

        ابلیس کا انسانوں پر کوئی زور نہیں چلتا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو صرف مہلت دے رکھی ہے۔ اس مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ انسانوں کو حیلے بہانے سے ورغلاتا اورانہیں سبز باغ دکھاتا ہے۔ اس سے زیادہ وہ کچھ نہیں کر سکتا اور اسے یہ مہلت بھی انسانوں کی آزمائش کے لیے دی گئی ہے۔

        اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ یُّؤْمِنُ بِالْاٰخِرَۃِ: ’’مگر یہ کہ ہم دیکھ لیں کہ کون ہے جو آخرت پر یقین رکھتا ہے‘‘

        تا کہ آخرت پر ایمان رکھنے والے لوگوں کی پہچان ہو جائے اور انہیں ہم چھانٹ کر الگ کر لیں :

        مِمَّنْ ہُوَ مِنْہَا فِیْ شَکٍّ  وَرَبُّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ حَفِیْظٌ: ’’ان لوگوں سے جو اس سے متعلق شک میں ہیں ۔ اور آپ کا پروردگار ہر چیز پر نگران ہے۔‘‘ 

UP
X
<>