May 2, 2024

قرآن کریم > سبإ >sorah 34 ayat 24

قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُلِ اللَّهُ وَإِنَّا أَوْ إِيَّاكُمْ لَعَلَى هُدًى أَوْ فِي ضَلالٍ مُّبِينٍ

کہو کہ : ’’ کون ہے جو تمہیں آسمانوں سے اور زمین سے رزق دیتا ہے؟‘‘ کہو : ’’ وہ اﷲ ہے ! اور ہم ہوں یا تم، یا تو ہدایت پر ہیں ، یا کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں ۔‘‘

آیت ۲۴   قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ: ’’آپؐ (ان سے) پوچھئے کہ کون ہے جو تمہیں رزق بہم پہنچاتا ہے آسمانوں اور زمین سے؟‘‘

        قُلِ اللّٰہُ  وَاِنَّآ اَوْ اِیَّاکُمْ لَعَلٰی ہُدًی اَوْ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ: ’’آپؐ کہیے کہ اللہ! اور یقینا ہم یا تم لوگ یا تو ہدایت پر ہیں یا کھلی گمراہی میں !‘‘

        یعنی ہمارے اور تمہارے عقائد و نظریات میں بعد المشرقین ہے۔ ان متضاد عقائد میں سے صرف ایک عقیدہ ہی درست ہو سکتا ہے۔ چنانچہ منطق اور عقل کا فیصلہ یہی ہے کہ ہم دونوں میں سے ایک گروہ ہدایت پر ہے اور دوسرا کھلی گمراہی میں پڑا ہوا ہے۔ 

UP
X
<>