May 5, 2024

قرآن کریم > يس >sorah 36 ayat 27

بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ

کہ اﷲ نے کس طرح میری بخشش کی ہے، اور مجھے باعزّت لوگوں میں شامل کیا ہے !‘‘

آیت ۲۷   بِمَا غَفَرَ لِیْ رَبِّیْ وَجَعَلَنِیْ مِنَ الْمُکْرَمِیْنَ: ’’وہ جو میرے رب نے میری مغفرت فرمائی ہے اور مجھے باعزت لوگوں میں شامل کر لیا ہے۔‘‘

        ذرا تصور کیجیے!ادھر جنت کا تو یہ منظر ہے، مگر دوسری طرف دنیا میں اس کے گھر میں صف ماتم بچھی ہو گی۔ بیوی بچے ہوں گے تو وہ رو رو کر بے حال ہو رہے ہوں گے، والدین ہوں گے تو ان پر غشی کے دورے پڑ رہے ہوں گے۔ غرض بہن بھائی، عزیز و اقارب سب نوحہ کناں ہوں گے کہ اسے اس طرح ناحق قتل کر دیا گیا۔ بہرحال ان دونوں جہانوں کے معاملات علیحدہ علیحدہ ہیں، درمیان میں غیب کا پردہ حائل ہے۔ دنیا والوں کو پردۂ غیب کی دوسری طرف اُس جہان کی کیفیات کا کچھ علم نہیں، جہاں اللہ کا ایک بندہ جنت کے تخت پر بیٹھا کہہ رہا ہے کہ اگر میری قوم کے لوگوں کو معلوم ہو جاتا کہ اللہ کے ہاں میری کیسی قدر و منزلت ہوئی ہے اور مجھے کیسے کیسے اعزاز و اکرام سے نوازا گیا ہے تو وہ میری شہادت پررنجیدہ وغمگین نہ ہوتے۔ 

UP
X
<>