May 4, 2024

قرآن کریم > يس >sorah 36 ayat 79

قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ

کہہ دو کہ ؛ ’’ ان کو وہی زندگی دے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور وہ پیدا کرنے کا ہر کام جانتا ہے

آیت ۷۹   قُلْ یُحْیِیْہَا الَّذِیْٓ اَنْشَاَہَآ اَوَّلَ مَرَّۃٍ: ’’(اے نبی !) آپ کہیے کہ ان کو وہی زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا۔‘‘

        اس اعتراض کے جواب میں یہ دلیل قرآن حکیم میں متعدد بار بیان فرمائی گئی ہے جسے معمولی سمجھ بوجھ کا انسان بھی بڑی آسانی سے سمجھ سکتا ہے۔ یعنی کسی چیز کا ابتدائی طور پرپیدا کرنا، یا کسی بھی کام کا پہلی مرتبہ انجام دینا، اس کا اعادہ کرنے کے مقابلے میں بظاہر زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ تو جس ہستی نے پہلی دفعہ انسان کو بنایا ہے اس کے لیے اسے دوبارہ بنانا بھلا کیونکر مشکل ہو گا!

        وَہُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمُ: ’’اور وہ ہر مخلوق کا مکمل علم رکھنے والا ہے۔‘‘

        کون کہاں دفن ہوا، کس کے جسم کے کون کون سے اجزاء کس کس حالت میں کہاں کہاں منتشر ہوئے، یہ سب معلومات اللہ تعالیٰ کے علم قدیم اور علم کامل کے اندر محفوظ ہیں۔ 

UP
X
<>