May 4, 2024

قرآن کریم > يس >sorah 36 ayat 80

الَّذِي جَعَلَ لَكُم مِّنَ الشَّجَرِ الأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنتُم مِّنْهُ تُوقِدُونَ

وہی ہے جس نے تمہارے لئے سر سبز درخت سے آگ پیدا کر دی ہے، پھر تم ذرا سی دیر میں اُس سے سلگانے کا کام لے لیتے ہو

آیت ۸۰   الَّذِیْ جَعَلَ لَکُمْ مِّنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا: ’’جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کر دی‘‘

        اس کے ایک معنی تو یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہرے بھرے درختوں کے اندر جلنے اور آگ پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کی ہے۔ ان کی لکڑیوں کو تم لوگ خشک کر کے جلاتے ہو اور آگ کے حوالے سے اپنی مختلف ضروریات پوری کرتے ہو۔ اس کے علاوہ اس سے بعض ایسے درخت بھی مرادہیں جن کی سبز ٹہنیوں کو رگڑنے سے آگ پیدا ہوتی ہے۔ مثلاً بانس کی بعض اقسام میں یہ صلاحیت موجود ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے صحراؤں میں خاص طور پربعض ایسے درخت پیدا کر رکھے ہیں جن کی مدد سے مسافر ضرورت پڑنے پر آگ پیدا کر سکیں۔ جیسے کہ عرب کے صحراؤں میں مرخ اور عفار نامی دو درخت پائے جاتے تھے، جن کی سبز شاخوں کو آپس میں رگڑ کر آگ پیدا کی جا سکتی تھی۔

        فَاِذَآ اَنْتُمْ مِّنْہُ تُوْقِدُوْنَ: ’’تو تم اس سے آگ سلگاتے ہو۔‘‘ 

UP
X
<>