May 22, 2024

قرآن کریم > الصّافّات >sorah 37 ayat 140

إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ

جب وہ بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچے

آیت ۱۴۰   اِذْ اَبَقَ اِلَی الْفُلْکِ الْمَشْحُوْنِ: ’’جب وہ بھاگ کر پہنچا اُس کشتی کی طرف جو (پہلے سے ہی) بھری ہوئی تھی۔‘‘

        لفظ ’’اَبَقَ‘‘ کسی غلام کا اپنے آقا کے ہاں سے بھاگ جانے پر بولا جاتا ہے۔اس واقعے کا ذکر سورۂ یونس اور سورۃ الانبیاء میں بھی آ چکا ہے۔ حضرت یونس  کی قوم نے آپؑ کو جھٹلا دیا اور ان کے مسلسل انکار اور کفر کے باعث اللہ تعالیٰ نے اس قوم کو تباہ کرنے کا فیصلہ فرما لیا۔ اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ کا قانون اور طریقہ یہی رہا ہے کہ کسی قوم پر عذا ب سے قبل رسول کو وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا جاتا اور رسول کے ہجرت کر جانے کے بعد متعلقہ قوم کو نیست و نابود کر دیا جاتا۔ حضرت یونس سے اس ضمن میں یہ لغزش ہو گئی کہ آپؑ حمیت ِحق کے جوش میں غضبناک ہو کر (سورۃ الانبیاء کی آیت: ۸۷ میں اس حوالے سے(اِذْ ذَّھَبَ مُغَاضِبًا) کے الفاظ آئے ہیں) اللہ تعالیٰ کی طرف سے واضح اجازت ملنے سے قبل ہی اپنی قوم کو چھوڑ کر نکل آئے اور دجلہ یا فرات میں سے کسی دریا کو پار کرنے کے لیے کشتی پر سوار ہو گئے۔

UP
X
<>