May 5, 2024

قرآن کریم > الصّافّات >sorah 37 ayat 64

إِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِي أَصْلِ الْجَحِيمِ

دراصل وہ درخت ہی ایسا ہے جو دوزخ کی تہہ سے نکلتا ہے

آیت ۶۴   اِنَّہَا شَجَرَۃٌ تَخْرُجُ فِیْٓ اَصْلِ الْجَحِیْمِ: ’’وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی تہہ میں سے نکلے گا۔‘‘

        یہی بات کافروں کے لیے ایک بہت بڑی آزمائش بن گئی‘ جس کا ذکر سورۂ بنی اسرائیل کی آیت: ۶۰میں بھی آ چکا ہے۔ اس میں ان کے لیے آزمائش کی وجہ دراصل ان کی یہ سوچ تھی کہ جہنم کی آگ کے اندر آخر درخت کیسے اُگیں گے؟ ایسی سوچ دراصل ان لوگوں کو پریشان کرتی ہے جو آخرت کے معاملات کو بھی اس دنیا کے قوانین و ضوابط پر قیاس کرنے لگتے ہیں۔ اس حوالے سے اس حقیقت کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ قیامت کے بعد ایک ایسے عالم کا ظہور ہو گاجس کے قوانین کا اس دنیا کے قوانین سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ اس دنیا میں تو انسان آگ میں جل کر مر جاتا ہے‘ مگر جہنم کی آگ جلائے گی بھی اور مرنے بھی نہیں دے گی (الاعلیٰ:۱۳)۔ اس دنیا میں انسان کی جلد اگر ایک دفعہ آگ سے جھلس جائے تو پھر درست نہیں ہو سکتی‘ مگر وہاں جہنمیوں کی ِجلدیں جل جانے کے بعد کپڑوں کی طرح تبدیل کر دی جائیں گی (النساء :۵۶)۔

UP
X
<>