May 18, 2024

قرآن کریم > الصّافّات >sorah 37 ayat 94

فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ

اس پر اُن کی قوم کے لوگ ان کے پاس دوڑے ہوئے آئے

آیت ۹۴   فَاَقْبَلُوْٓا اِلَیْہِ یَزِفُّوْنَ: ’’تو وہ اُس کی طرف آئے‘ دوڑتے ہوئے۔‘‘

        اس واقعہ کے بارے میں کچھ تفصیل سورۃ الانبیاء کے پانچویں رکوع میں بھی ہم پڑھ چکے ہیں۔ یہاں پر باقی تفصیل چھوڑ دی گئی ہے کہ آپؑ نے تمام بتوں کو توڑ پھوڑ کر چورا کر دیا‘ سوائے ایک بڑے بت کے۔ صورتِ حال انتہائی نازک اور تشویشناک تھی اور اس غیر معمولی واقعہ کے بعد شہر میں تو گویا قیامت برپا ہو گئی ہو گی۔ لیکن جب قوم کے بہت سے لوگ غیظ و غضب اور اشتعال کی کیفیت میں بھاگم بھاگ آپؑ تک پہنچے تو آپؑ نے نہ صرف بلا خوف ان کا سامنا کیا بلکہ ان کے ساتھ مدلل مناظرہ بھی کیا: 

UP
X
<>