May 3, 2024

قرآن کریم > ص >sorah 38 ayat 15

وَمَا يَنظُرُ هَؤُلاء إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً مَّا لَهَا مِن فَوَاقٍ

اور (مکہ کے) یہ لوگ (بھی) بس ایک ایسی چنگھاڑ کا انتظا ر کر رہے ہیں جس میں کوئی وقفہ نہیں ہوگا

آیت ۱۵:  وَمَا یَنْظُرُ ہٰٓؤُلَآءِ اِلَّا صَیْحَۃً وَّاحِدَۃً مَّا لَہَا مِنْ فَوَاقٍ: ’’اور یہ لوگ بھی اب منتظر نہیں ہیں مگر صرف ایک چنگھاڑ کے جس میں کوئی وقفہ نہیں ہو گا۔‘‘

        ماضی کی کئی اقوام پر اللہ کا عذاب ایک مسلسل تیز آواز اور چنگھاڑ کی صورت میں بھی آیا تھا۔ چنانچہ اگر مشرکین ِمکہ ّاپنی ہٹ دھرمی پر اسی طرح قائم رہے تو ایسا ہی کوئی عذاب ان پر بھی آ سکتا ہے۔ آج کی سائنس بھی تصدیق کرتی ہے کہ صوتی لہریں (soun waves) چونکہ انرجی ہی کی ایک قسم ہے‘ اس لیے ایک انتہائی زور دار آواز کسی بھی مادی نظام کو درہم برہم کرنے اور ماحول میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا باعث بن سکتی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اگر کسی قوم کو ہلاک کرنا چاہے تو یہ کام وہ صرف ایک زور دار آواز سے ہی کر سکتا ہے۔ 

UP
X
<>