May 7, 2024

قرآن کریم > ص >sorah 38 ayat 37

وَالشَّيَاطِينَ كُلَّ بَنَّاء وَغَوَّاصٍ

اور شریر جنات بھی اُن کے قابو میں دے دیئے تھے، جن میں ہر طرح کے معمار اور غوطہ خور شامل تھے

آیت ۳۷:   وَالشَّیٰطِیْنَ کُلَّ بَنَّآءٍ وَّغَوَّاصٍ: ’’اور سرکش ِجنات ّکو بھی (ہم نے مسخر کر دیا تھا) سب کے سب عمارتیں بنانے والوں اور غوطہ خوروں کو۔‘‘

        حضرت سلیمان  کے حکم سے یہ جنات بڑی بڑی عمارتیں بناتے تھے اور سمندر کی تہہ سے موتی اور دیگر اشیاء نکالتے تھے-------- بَنَّـاء کے معنی معمار کے ہیں۔ حسن البناء شہید بھی اسی وجہ سے ’’البناء‘‘ کہلاتے تھے کہ ان کا تعلق ایک معمار خاندان سے تھا۔ عرب معاشرے میں کسی بھی پیشے کو حقیر یا باعث عار نہیں سمجھا جاتا۔ بقول غالب ع’’پیشے کو عیب نہیں‘ رکھیے نہ فرہاد کو نام!‘‘ چنانچہ عربوں کے ہاں اگرکسی شخص کے آباء و اَجداد حرم میں لوگوں کو پانی پلایا کرتے تھے تووہ آج بھی ’’سقّاء‘‘ کہلاتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی شخص کا تعلق نانبائیوں کے خاندان سے ہے تو وہ ’’خباز‘‘ کہلوانے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا۔ 

UP
X
<>