May 5, 2024

قرآن کریم > ص >sorah 38 ayat 44

وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِب بِّهِ وَلا تَحْنَثْ إِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا نِعْمَ الْعَبْدُ إِنَّهُ أَوَّابٌ

اور (ہم نے اُن سے یہ بھی کہا کہ :) ’’ اپنے ہا تھ میں تنکوں کا ایک مٹھا لو، اور اُس سے ماردو، اور اپنی قسم مت توڑو۔‘‘ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اُنہیں بڑا صبر کرنے والا پایا، وہ بہترین بندے تھے، واقعی وہ اﷲ سے خوب لَو لگائے ہوئے تھے

آیت ۴۴:   وَخُذْ بِیَدِکَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِّہٖ وَلَا تَحْنَثْ: ’’اور تم لے لو اپنے ہاتھ میں تنکوں کا ایک ُمٹھا‘ تو اس سے ایک ضرب لگا دو‘ اور قسم نہ توڑو!‘‘

        حضرت ایوب کسی موقع پر اپنی بیوی سے ناراض ہو ئے توآپؑ نے غصے میں قسم کھا لی کہ آپؑ انہیں سو کوڑے ماریں گے۔ اب جب کہ آپؑ صحت مند ہو گئے تو آپؑ فکر مند تھے کہ اب قسم پوری کرنے کی کیا ترکیب کریں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آپؑ کی راہنمائی کرتے ہوئے ایک طریقہ بتا دیا کہ آپؑ سو تنکے لے کر ان کو باندھ کر ایک جھاڑو سا بنا لیں اور اس سے اپنی بیوی کو ایک ضرب لگا دیں۔ اس طرح آپؑ کی قسم پوری ہو جائے گی اور آپؑ کی اہلیہ کو تکلیف بھی نہیں ہو گی۔

         اِنَّا وَجَدْنٰـہُ صَابِرًاط نِعْمَ الْعَبْدُ اِنَّہٗٓ اَوَّابٌ: ’’یقینا ہم نے اسے صابر پایا‘ بہت ہی خوب بندہ۔ یقینا وہ (ہماری طرف) بڑا ہی رجوع کرنے والا تھا۔‘‘ 

UP
X
<>