May 4, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 13

قُلْ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ

کہہ دو کہ : ’’ اگر میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک زبردست دن کے عذاب کا اندیشہ ہے۔‘‘

آیت ۱۳:  قُلْ اِنِّیْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ :  ’’کہہ دیجیے کہ مجھے خود اندیشہ ہے ایک بڑے دن کے عذاب کا اگر میں  اپنے رب کی نافرمانی کروں ۔ ‘‘

        میں  خود بھی تو اللہ کا بندہ ہوں ، اور اس حیثیت سے اس کی ُکلی اطاعت کا پابند ہوں ۔ اس ضمن میں  میرے لیے کوئی استثناء نہیں ، اور اگر بالفرض میں  بھی اپنے رب کی نا فرمانی کروں  تو مجھے بھی اللہ کے عذاب کا اندیشہ ہو گا۔ یہ شرطیہ فقرہ ہے اور یوں  سمجھیں کہ اس کے درمیان کا ’’اگر‘‘ گویا ایک پہاڑ ہے جسے پھلانگنا ناممکنات میں  سے ہے۔ دراصل یہ انداز مخالفین کو معاملے کی سنجیدگی کا احساس دلانے کے لیے اختیار فرمایا گیا ہے، ورنہ حضور کے لیے اس کا ہر گز کوئی امکان نہیں  تھا۔ 

UP
X
<>