May 8, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 24

أَفَمَن يَتَّقِي بِوَجْهِهِ سُوءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَقِيلَ لِلظَّالِمِينَ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ

بھلا (اُس شخص کا کیسا بُرا حال ہوگا) جو اپنے چہرے ہی سے بدترین عذاب کو روکنا چاہے گا؟ اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ : ’’ چکھو مزہ اُس کمائی کا جو تم نے کر رکھی تھی۔‘‘

آیت ۲۴:  اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْہِہٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ:  ’’بھلا وہ شخص جو اپنے چہرے پر روکے گا بدترین عذاب قیامت کے دن!‘‘

        یہ پھر وہی حذف کا اسلوب ہے کہ بھلا ایک شخص جس کا چہرہ قیامت کے دن بدترین عذاب کی زد میں  ہو گا اور آگ کے تھپیڑوں  کو اپنے چہرے پر روکنے کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہ ہو گا، کیا وہ اس شخص کے برابر ہو جائے گا جو فَرَوْحٌ وَّرَیْحَانٌ  وَّجَنَّتُ نَعِیْمٍ:  (الواقعہ)  کے مزے لے رہا ہو گا؟

        وَقِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَکْسِبُوْنَ:  ’’اور کہہ دیا جائے گا اُن ظالموں  سے کہ اب چکھو مزہ اس کا جو کچھ کمائی تم کرتے رہے تھے۔ ‘‘

        انہیں  جتلا دیا جائے گا کہ یہ تمہارے اپنے اعمال ہی ہیں  جنہوں  نے آج یہاں  آگ کی شکل اختیار کر لی ہے۔ 

UP
X
<>