May 4, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 32

فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَذَبَ عَلَى اللَّهِ وَكَذَّبَ بِالصِّدْقِ إِذْ جَاءهُ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكَافِرِينَ

اب بتاؤ کہ اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اﷲ پر جھوٹ باندھے، اور جب سچی بات اُس کے پاس آئے تو وہ اُس کو جھٹلا دے؟ کیا جہنم میں ایسے کافروں کا ٹھکانا نہیں ہوگا؟

آیت ۳۲:  فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ عَلَی اللّٰہِ وَکَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِذْ جَآءَہٗ:  ’’اُس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ باندھے اور جھٹلائے سچی بات کو جبکہ اس کے پاس آ گئی ہو!‘‘

        یہ دونوں  خصوصیات ایک ہی شخص کے کردار میں  بھی ہو سکتی ہیں  کہ وہ ا للہ پر جھوٹ بھی باندھ رہا ہو اور اللہ کی طرف سے جو حق اس کے پاس آیا ہے اس کی تکذیب یا نفی بھی کر رہا ہو۔ اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ یہ دو الگ الگ کردار وں کا ذکر ہو۔ یعنی ایک وہ شخص جو اپنی کسی بات کو اللہ کی طرف منسوب کر کے دعویٰ کرے کہ مجھ پر وحی آئی ہے۔ ظاہر ہے ایسے شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو سکتا ہے۔ اسی طرح اسی درجے کا ظالم وہ شخص بھی ہو گاجس کے پاس اللہ کا کلام پہنچ جائے جو کہ سراسر حق ہے اور وہ اس حق کو جھٹلا دے۔

        اَلَیْسَ فِیْ جَہَنَّمَ مَثْوًی لِّلْکٰفِرِیْنَ:  ’’تو کیا جہنم ہی میں  ٹھکانہ نہیں  ہے ایسے کافروں  کا!‘‘

        اب اگلی آیت میں  اس کے برعکس کردار کا ذکر ہے.

UP
X
<>