May 5, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 67

وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّماوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ

اور ان لوگوں نے ا ﷲ تعالیٰ کی قدر ہی نہیں پہچانی جیساکہ قدر پہچاننے کا حق تھا، حالانکہ پوری کی پوری زمین قیامت کے دن اُس کی مٹھی میں ہوگی، اور سارے کے سارے آسمان اُس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔ وہ پاک ہے، اور بہت بالا و برتر اُس شرک سے جس کا ارتکاب یہ لوگ کر رہے ہیں

آیت ۶۷:  وَمَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ: ’’اور انہوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسے کہ اس کی قدر کا حق تھا‘‘

        یہ لوگ اللہ کی قدرت، اُس کی قوت اور اُس کی صفات کا اندازہ نہیں کر پائے۔ اس معاملے میں یہ بہت اہم نکتہ ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ اگرچہ ہم انسان اللہ تعالیٰ کے علم، اُس کی قدرت اور اس کی دوسری صفات کو ناپ تول نہیں سکتے، اگرہم اس کی کوشش بھی کریں گے تو یوں سمجھیں کہ اس کوشش کی مثال سنارکی ترازو میں ٹنوں کے وزن کو تولنے جیسی ہو گی، لیکن ہم یہ تو جان سکتے ہیں کہ وہ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ہستی ہے۔ اس آیت کے مصداق وہ لوگ ہیں جن کے اَذہان اللہ کو عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْـرٌ ماننے سے بھی عاجز ہیں ۔ اب اللہ کی قدرت اور عظمت کی ایک جھلک ملاحظہ ہو:

        وَالْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَالسَّمٰوٰتُ مَطْوِیّٰتٌ بِیَمِیْنِہٖ: ’’اور زمین پوری کی پوری اُس کی مٹھی میں ہو گی قیامت کے دن اور آسمان اُس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔‘‘

        کیا اس کیفیت کا اندازہ کرنا انسانی فکر اور سوچ کے بس کی بات ہے؟ آسمانوں کی پنهائیاں! کائنات میں موجود کہکشاؤں، ستاروں اور سیاروں کی تعداد! ایک ایک کہکشاں کی وسعت! ایک ایک ستارے کی جسامت! ان کہکشاؤں اور ستاروں کے باہمی فاصلے! ان فاصلوں اور وسعتوں کو ناپنے کے لیے انسان کے فرض کیے ہوئے نوری سالوں کے پیمانے! ایک نوری سال کے فاصلے کا تصور! اور پھر اربوں کھربوں نوری سالوں کی وسعتوں کا تخیل! اور پھر یہ تصور کہ یہ سب کچھ لپٹا ہوا ہو گا اللہ کے داہنے ہاتھ میں!! بہر حال یہ ایسا موضوع ہے جس پر سوچتے ہوئے انسانی فکر اور اس کی قوتِ متخیلہ بھی تھک ہار کر رہ جاتی ہے۔ اور انسان کی عقل جو اللہ کی تخلیق کی ہوئی کائنات کے کسی ایک کونے کا احاطہ کرنے سے بھی عاجز ہے، وہ اللہ کی قدرت کا کیا اندازہ کرے گی!

        سُبْحٰنَہٗ وَتَعٰلٰی عَمَّا یُشْرِکُوْنَ: ’’وہ پاک ہے اور بہت بلند و بالا اُس تمام شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔‘‘

UP
X
<>