May 19, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 113

وَلَوْلاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَتُهُ لَهَمَّت طَّآئِفَةٌ مُّنْهُمْ أَن يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلاُّ أَنفُسَهُمْ وَمَا يَضُرُّونَكَ مِن شَيْءٍ وَأَنزَلَ اللَّهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ وَكَانَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا 

اور (اے پیغمبر !) اگر اﷲ کا فضل اور رحمت تمہارے شاملِ حال نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تو تم کو سیدھی راہ سے بھٹکانے کا ارادہ کر ہی لیا تھا۔ اور (درحقیقت) یہ اپنے سوا کسی کو نہیں بھٹکا رہے ہیں ، اور یہ تم کو ذرا بھی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ اﷲ نے تم پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تم کو ان باتوں کا علم دیا ہے جو تم نہیں جانتے تھے، اور تم پر اﷲ کا فضل ہمیشہ بہت زیادہ رہا ہے

            اس کے بعد اب اُس یہودی اور منافق کے مقدمے کے کچھ مزید پہلوؤں کے بارے میں حضور  سے خطاب ہو رہا ہے ۔

آیت 113:  وَلَوْلاَ فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکَ وَرَحْمَتُہ لَہَمَّتْ طَّآئِفَۃٌ مِّنْہُمْ اَنْ یُّضِلُّوْکَ: ’’اور (اے نبی) اگرا للہ کا فضل اور اس کی رحمت آپ کے شامل ِحال نہ ہوتی تو اُن (منافقین) کا ایک گروہ تو اس پر تل گیا تھا کہ آپ کو گمراہ کر دے۔‘‘ 

            وہ لوگ تو اس پر کمر بستہ تھے کہ آپ کو غلط فہمی میں مبتلا کر کے آپ سے غلط فیصلہ کروائیں‘ عدالت محمدی سے ظلم پر مبنی فیصلہ صادر ہو جائے‘ گنا ہ گار چھوٹ جائے اور جو اصل مجرم نہیں تھا‘  بالکل بے گناہ تھا‘  اس کو پکڑلیا جائے۔

             وَمَا یُضِلُّوْنَ اِلآَّ اَنْفُسَہُمْ وَمَا یَضُرُّوْنَکَ مِنْ شَیْئٍ: ’’ اور حقیقت میں وہ نہیں گمراہ کر تے مگر اپنے آپ کو اور (اے نبی) وہ آپ کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔‘‘

            ہم ایسے مواقع پر بر وقت آپ  کو مطلع کرتے رہیں گے۔

             وَاَنْزَلَ اللّٰہُ عَلَیْکَ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَعَلَّمَکَ مَا لَمْ تَکُنْ تَعْلَمُ:  ’’اور اللہ نے آپ پر کتاب نازل کی ہے اور حکمت بھی‘ اور آپ کو وہ کچھ سکھایا ہے جو آپ نہیں جانتے تھے۔‘‘

             وَکَانَ فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکَ عَظِیْمًا:’’اور یقینا اللہ کا فضل ہے آپ پر بہت بڑا۔‘‘

UP
X
<>