May 18, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 134

مَّن كَانَ يُرِيدُ ثَوَابَ الدُّنْيَا فَعِندَ اللَّهِ ثَوَابُ الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَكَانَ اللَّهُ سَمِيعًا بَصِيرًا 

جو شخص (صرف) دُنیا کا ثواب چاہتا ہو (اسے یاد رکھنا چاہیئے کہ) اﷲ کے پاس دُنیا اور آخرت دونوں کا ثواب موجود ہے۔ اﷲ ہر بات کو سنتا اور ہر چیز کو جانتا ہے

آیت 134:     مَنْ کَانَ یُرِیْدُ ثَوَابَ الدُّنْیَا فَعِنْدَ اللّٰہِ ثَوَابُ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ:  ’’جو کوئی بھی دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو اللہ کے پاس ہے ثواب دنیا کا بھی اور آخرت کا بھی۔‘‘

            جو شخص اپنی ساری بھاگ دوڑ اور دن رات کی محنت دنیا کمانے‘  دولت اور جائیداد بڑھانے‘  عہدوں میں ترقی پانے اور مادی طور پر پھلنے پھولنے میں لگا رہا ہے‘  دوسری طرف اللہ کے احکام اور حقوق کو نظر انداز کر رہا ہے‘  اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے پاس تو دنیا کے خزانے بھی ہیں اور آخرت کے بھی۔ اور یہ کہ وہ صرف دنیاوی چیزوں کی خواہش کر کے گویا سمندر سے قطرہ حاصل کرنے پر اکتفا کر رہا ہے۔ بقولِ علامہ اقبال:   

تو ہی ناداں چند کلیوں  پر  قناعت  کر  گیا

ورنہ گلشن میں علاجِ تنگی ٔداماں بھی ہے!

لہٰذا اللہ سے دنیا بھی مانگو اور آخرت بھی۔ اور اس طرح مانگو جس طرح اس نے مانگنے کا طریقہ بتایا ہے:  رَبَّـنَــآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ. (البقرۃ)۔ تم لوگ اللہ کے ساتھ اپنے معاملات کو درست کرو‘ اس کے ساتھ اپنا تعلق خلوص و اخلاص کی بنیادوں پر استوار کرو‘ اس کی طرف سے جو ذمہ داریاں ہیں ان کو ادا کرو‘ پھر اللہ تعالیٰ یقینا دنیا میں بھی نوازے گا اور آخرت میں بھی۔

             وَکَانَ اللّٰہُ سَمِیْعًام بَصِیْرًا:  ’’اورا للہ تعالیٰ سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔‘‘

UP
X
<>