May 18, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 139

الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ العِزَّةَ لِلّهِ جَمِيعًا 

وہ منافق جو مسلمانوں کے بجائے کافروں کو دوست بناتے ہیں ۔ کیا وہ ان کے پاس عزت تلاش کر رہے ہیں ؟ حالانکہ عزت تو ساری کی ساری اﷲ ہی کی ہے

آیت ۱۳۹:  الَّذِیْنَ یَتَّخِذُوْنَ الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَـآء مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ: «جو اہل ایمان کو چھوڑ کر کفار کو اپنا دوست بناتے ہیں۔»   َ

            ان منافقین کا وطیرہ یہ بھی تھا کہ وہ کفار کے ساتھ بھی دوستی رکھتے تھے اور اپنی عقل سے اس پالیسی پر عمل پیرا تھے کہ:  Dont keep all your eggs in one basket۔ ان کا خیال تھا کہ آج اگر ہم سب تعلق‘ دوستیاں چھوڑ کر‘ یکسو ہو کر مسلمانوں کے ساتھ ہو گئے تو کل کا کیا پتا؟ کیا معلوم کل حالات بدل جائیں‘ حالات کا پلڑا کفار کی طرف جھک جائے۔ تو ایسے مشکل وقت میں پھر یہی لوگ کام آئیں گے‘  اس لیے وہ ان سے دوستیاں رکھتے تھے۔

             اَیَبْـتَغُوْنَ عِنْدَہُمُ الْعِزَّۃَ: «کیا وہ ان کے قرب سے عزت چاہتے ہیں؟»

            کیا یہ لوگ عزت کی طلب میں ان کے پاس جاتے ہیں؟ کیا ان کی محفلوں میں جگہ پا کر وہ معزز بننا چاہتے ہیں؟ جیسے آج امریکہ جانا اور صدرِ امریکہ سے ملنا گویا بہت بڑا اعزاز ہے‘ جسے پانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ چند منٹ کی ایسی ملاقات کے لیے کس کس انداز سے  lobbying ہوتی ہے‘ خواہ اس سے کچھ بھی حاصل نہ ہو اور ان کی پالیسیاں جوں کی توں چلتی رہیں۔

             فَاِنَّ الْعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا:  «حالانکہ عزت تو کُل کی کُل اللہ کے اختیار میں ہے۔»

            لیکن وہ اللہ کو چھوڑ کر کہاں عزت ڈھونڈ رہے ہیں؟    

UP
X
<>