May 6, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 147

مَّا يَفْعَلُ اللَّهُ بِعَذَابِكُمْ إِن شَكَرْتُمْ وَآمَنتُمْ وَكَانَ اللَّهُ شَاكِرًا عَلِيمًا 

اگر تم شکر گذار بنو اور (صحیح معنوں میں ) ایمان لے آؤ تو اﷲ تمہیں عذاب دے کر آخر کیا کرے گا؟ اﷲ بڑا قدردان ہے، (اور) سب کے حالات کا پوری طرح علم رکھتا ہے

آیت 147:    مَا یَفْعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِکُمْ:  ’’(اے منافقو ذرا سوچو!) اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا؟‘‘

            اللہ تعالیٰ معاذ اللہ کوئی ایذا پسند (sadist) ہستی نہیں ہے کہ اُسے لوگوں کو دکھ پہنچا کر خوشی ہوتی ہو۔ اس طرح کے رویے تو perverted قسم کے انسانوں کے ہوتے ہیں‘ جن کی شخصیتیں مسخ ہو چکی ہوتی ہیں‘ جو دوسروں کو تکلیف میں دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں‘ دوسروں کو تکلیف اور کوفت پہنچا کر انہیں راحت حاصل ہوتی ہے۔ لیکن اللہ تو ایسا نہیں ہے۔ اس لیے فرمایا کہ اللہ تمہیں عذاب دے کر تم سے کیا لے گا؟

             اِنْ شَکَرْتُمْ وَاٰمَنْتُمْ: ’’ اگر تم شکر اور ایمان کی روش اختیار کرو۔‘‘

             وَکَانَ اللّٰہُ شَاکِرًا عَلِیْمًا: ’’ اور اللہ بہت ہی قدر دانی فرمانے والا اور ہر شے کا علم رکھنے والا ہے۔‘‘

            جو بندہ اُس کے لیے کام کرے‘ محنت کرے‘ اللہ تعالیٰ اس کی قدر فرماتا ہے۔ اور جو کوئی جو کچھ بھی کرتا ہے سب اُس کے علم میں ہوتا ہے۔ انسان کا کوئی عمل ایسا نہیں ہے جو اللہ کے ہاں  unaccounted رہ جائے‘ اور اسے اس کا اجر نہ مل سکے۔

UP
X
<>