May 4, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 154

وَرَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُواْ الْبَابَ سُجَّدًا وَقُلْنَا لَهُمْ لاَ تَعْدُواْ فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا

اور ہم نے کوہِ طور کو ان پر بلند کر کے ان سے عہد لیا تھا، اور ہم نے ان سے کہا تھا کہ (شہر کے) دروازے میں جھکے ہوئے سروں کے ساتھ داخل ہونا، اور ان سے کہا تھا کہ تم سنیچر کے دن کے بارے میں حد سے نہ گذرنا، اور ہم نے ان سے بہت پکا عہد لیا تھا

آیت 154:   وَرَفَعْنَا فَوْقَہُمُ الطُّوْرَ بِمِیْثَاقِہِمْ وَقُلْنَا لَہُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا:  ’’اور ہم نے ان کے سروں پر معلق کر دیا تھا طور پہاڑ کو جب کہ ان سے عہد لیا جا رہا تھا اور ہم نے اُن سے کہا کہ دروازے میں داخل ہوں جھک کر‘‘

            یعنی جب اریحا (Jericho) شہر تمہارے ہاتھوں فتح ہو جائے اور اس میں داخل ہونے کا مرحلہ آئے تو اپنے سروں کو جھکا کرعاجزی کے ساتھ داخل ہونا۔

             وَّقُلْنَا لَہُمْ لاَ تَعْدُوْا فِی السَّبْتِ:  ’’اور ہم نے ان سے (یہ بھی) کہا تھا کہ سبت (ہفتے کے دن کے قانون) میں حد سے تجاوز نہ کرنا‘‘

             وَاَخَذْنَا مِنْہُمْ مِّیْثَاقًا غَلِیْظًا:  ’’اورہم نے ان سے (ان تمام باتوں کے بارے میں) بڑے گاڑھے قول و قرار لیے تھے۔‘‘ 

UP
X
<>