May 4, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 155

فَبِمَا نَقْضِهِم مِّيثَاقَهُمْ وَكُفْرِهِم بَآيَاتِ اللَّهِ وَقَتْلِهِمُ الأَنْبِيَاء بِغَيْرِ حَقًّ وَقَوْلِهِمْ قُلُوبُنَا غُلْفٌ بَلْ طَبَعَ اللَّهُ عَلَيْهَا بِكُفْرِهِمْ فَلاَ يُؤْمِنُونَ إِلاَّ قَلِيلاً

پھر ان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ اس لئے کہ انہوں نے اپنا عہد توڑا، اﷲ کی آیتوں کا انکار کیا، انبیاء کو ناحق قتل کیا، اور یہ کہا کہ ہمارے دلوں پر غلاف چڑھا ہوا ہے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اُن کے کفر کی وجہ سے اﷲ نے اُن کے دلوں پر مہر لگا دی ہے، اس لئے وہ تھوڑی سی باتوں کے سوا کسی بات پر ایمان نہیں لاتے

آیت 155:   فَبِمَا نَقْضِہِمْ مِّیْثَاقَہُمْ:  ’’تو انہوں نے جو اپنے اس میثاق کو توڑ ڈالا اس کے سبب‘‘

            اب ان کے جرائم کی فہرست آ رہی ہے‘ اور یوں سمجھئے کہ مبتدأ ہی کی تکرار ہو رہی ہے اور اس میں جو اصل خبر ہے وہ گویا محذوف ہے۔ گویا بات یوں بنے گی: فَبِمَا نَقْضِہِمْ مِّیْـثَاقَہُمْ  لَـعَنّٰھُمْ. کہ انہوں نے جو اپنے میثاق کو توڑا اور توڑتے رہے‘ ہمارے ساتھ انہوں نے جو بھی وعدے کیے تھے‘ جب ان کا پاس انہوں نے نہ کیا تو ہم نے ان پر لعنت کر دی۔ لیکن یہ ’’لَـعَنّٰھُمْ‘‘ اتنی واضح بات تھی کہ اس کو کہنے کی ضروت محسوس نہیں کی گئی‘ بلکہ ان کے جرائم کی فہرست بیان کر دی گئی۔

             وَکُفْرِہِمْ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَقَتْلِہِمُ الْاَنْبِیَـآء بِغَیْرِ حَقٍّ: ’’ اور اُن کے اللہ کی آیات کے انکار اور انبیاء کو نا حق قتل کرنے (کے سبب سے)‘‘

             وَّقَوْلِہِمْ قُلُوْبُنَا غُلْفٌ بَلْ طَبَعَ اللّٰہُ عَلَیْہَا بِکُفْرِہِمْ فَلاَ یُؤْمِنُوْنَ اِلاَّ قَلِیْلاً: ’’اور ان کے اس طرح کہنے (کی پاداش) میں کہ ہمارے دِل تو غلافوں میں بند ہیں۔ بلکہ ( حقیقت یہ ہے کہ) اللہ نے ان (کے دلوں) پر مہر کر دی ہے ان کے کفر کے باعث‘ پس اب وہ ایمان نہیں لائیں گے مگر بہت ہی شاذ۔‘‘

UP
X
<>