May 4, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 159

وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلاَّ لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا 

اور اہلِ کتاب میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو اپنی موت سے پہلے ضرور بالضرور عیسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان نہ لائے، اور قیامت کے دن وہ ان لوگوں کے خلاف گواہ بنیں گے

آیت  159:   وَاِنْ مِّنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ اِلاَّ لَـیُـؤْمِنَنَّ بِہ قَبْلَ مَوْتِہ: ’’اور نہیں ہو گا اہلِ کتاب میں سے کوئی بھی مگر اس پر ایمان لا کر رہے گا اس کی موت سے قبل۔‘‘

            یعنی حضرت مسیح فوت نہیں ہوئے‘  زندہ ہیں‘ انہیں آسمان پر اٹھا لیا گیا تھا اور وہ دوبارہ زمین پر آئیں گے‘ اور جب آئیں گے تو اہل ِکتاب میں سے کوئی شخص نہیں رہے گا کہ جو ان پر ایمان نہ لے آئے۔

             وَیَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یَکُوْنُ عَلَـیْہِمْ شَہِیْدًا: ’’اورقیامت کے دن وہی ان کے خلاف گواہ (بن کر کھڑا) ہو گا۔‘‘

            یہ گواہی والامعاملہ وہی ہے جس کی تفصیل ہم آیت 41 میں پڑھ آئے ہیں:  فَـکَیْفَ اِذَا جِئْـنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ بِشَہِیْدٍ وَّجِئْـنَا بِکَ عَلٰی ہٰٓـؤُلَآء شَہِیْدًا.  کہ ہر نبی کو اپنی اُمت کے خلاف گواہی دینی ہے۔ لہٰذا حضرت مسیح اپنی اُمت کے خلاف گواہی دیں گے۔

UP
X
<>