May 2, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 56

 إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِآيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيهِمْ نَارًا كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُودُهُمْ بَدَّلْنَاهُمْ جُلُودًا غَيْرَهَا لِيَذُوقُواْ الْعَذَابَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَزِيزًا حَكِيمًا 

بیشک جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے انکار کیا ہے ہم انہیں آگ میں داخل کریں گے۔جب بھی ان کی کھ الیں جل جل کر پک جا ئیں گی، تو ہم انہیں ان کے بدلے دوسری کھالیں دے دیں گے تاکہ وہ عذابکا مزہ چکھیں ۔ بیشک اﷲ صاحبِ اقتدار بھی ہے، صاحبِ حکمت بھی

 آیت 56:    اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیْہِمْ نَارًا: ’’یقینا جو لوگ ہماری آیات کا کفر کریںگے ایک وقت آئے گا کہ ہم انہیں آگ میں جھونک دیں گے۔‘‘

             کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُہُمْ بَدَّلْنٰہُمْ جُلُوْدًا غَیْرَہَا: ’’اور جب بھی ان کی کھالیں جل جائیں گی ہم ان کو دوسری کھالیں بدل دیں گے‘‘

             لِیَذُوْقُوا الْعَذَابَ: ’’تاکہ وہ عذاب کا مزا چکھتے رہیں۔‘‘

            یہ بھی ایک بہت بڑی حقیقت ہے جسے میڈیکل سائنس نے دریافت کیا ہے کہ درد کا احساس انسان کی کھال (skin) ہی میں ہے۔ اس کے نیچے گوشت اور عضلات وغیرہ میں درد کا احساس نہیں ہے۔ کسی کو چٹکی کاٹی جائے‘ کانٹا چبھے‘ چوٹ لگے یا کوئی حصہ جل جائے تو تکلیف اور درد کا سارا احساس ِجلد ہی میں ہوتا ہے۔ چنانچہ ان جہنمیوں کے بارے میں فرمایا گیا کہ جب بھی ان کی کھال آتش جہنم سے جل جائے گی تو اس کی جگہ نئی کھال دے دی جائے گی تاکہ ان کی تکلیف اور سوزش مسلسل رہے‘ جلن کا احساس برقرار رہے‘ اس میں کمی نہ ہو۔

             اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَزِیْزًا حَکِیْمًا:’’یقینا اللہ زبردست ہے‘ کمالِ حکمت والا ہے۔‘‘ 

UP
X
<>