May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 74

فَلْيُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ الَّذِينَ يَشْرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا بِالآخِرَةِ وَمَن يُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُقْتَلْ أَو يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا 

لہٰذا اﷲ کے راستے میں وہ لوگ لڑیں جو دُنیوی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچ دیں ۔ اور جو اﷲ کے راستے میں لڑے گا، پھر چاہے قتل ہو جائے یا غالب آجائے، (ہر صورت میں) ہم اس کو زبردست ثواب عطا کریں گے

 آیت 74:    فَلْیُقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ الَّذِیْنَ یَشْرُوْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا بِالْاٰخِرَۃِ: ’’پس اللہ کی راہ میں قتال کرنا چاہیے ان لوگوں کو جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے عوض فروخت کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

            جو لوگ یہ طے کر چکے ہوں کہ ہم نے دنیا کی زندگی کے بدلے میں آخرت قبول کی‘ ان کے لیے تو قتال فی سبیل اللہ میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ اگر انہوں نے واقعی یہ سودا اللہ سے کیا ہے تو پھر انہیں اللہ کی راہ میں جنگ کے لیے نکلنا چاہیے۔

             وَمَنْ یُّـقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَـیُـقْتَلْ اَوْ یَغْلِبْ: ’’اور جو کوئی بھی اللہ کی راہ میں قتال کرے گا‘ تو خواہ وہ مارا جائے یا غالب ہو‘‘

            اللہ کی راہ میں قتال کرنے والے کے لیے دو ہی امکانات ہیں‘ ایک یہ کہ وہ قتل ہو کر مرتبہ شہادت پر فائز ہو جائے اور دوسرے یہ کہ وہ دشمن پر غالب رہے اور فتح مند ہو کر واپس آئے۔

             فَسَوْفَ نُــؤْتِیْہِ اَجْرًا عَظِیْمًا: ’’ہم اسے (دونوں حالتوں میں) بہت بڑا اجر عطا فرمائیں گے۔‘‘ 

UP
X
<>