May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 76

الَّذِينَ آمَنُواْ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ كَفَرُواْ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُواْ أَوْلِيَاء الشَّيْطَانِ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا 

جو لوگ ایمان لائے ہوئے ہیں وہ اﷲ کے راستے میں لڑتے ہیں ، اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے وہ طاغوت کے راستے میں لڑتے ہیں ۔ لہٰذا (اے مسلمانو !) تم شیطان کے دوستوں سے لڑو۔ (یاد رکھو کہ) شیطان کی چالیں درحقیقت کمزور ہیں

 آیت 76:    اَلَّــذِیْنَ اٰمَنُوْا یُـقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ: ’’جو لوگ ایمان والے ہیں وہ قتال کرتے ہیں اللہ کی راہ میں‘‘

             وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُـقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ الطَّاغُوْتِ: ’’اور جو لوگ کافر ہیں وہ طاغوت کی راہ میں قتال کر رہے ہیں‘‘

            جنگ تو وہ بھی کر رہے ہیں‘ جانیں وہ بھی دے رہے ہیں ۔ ابو جہل بھی تو لشکر لے کر آیا تھا۔ ان کی ساری جدوجہد طاغوت کی راہ میں ہے۔

             فَقَاتِلُوْآ اَوْلِـیَــآء الشَّیْطٰنِ: ’’تو تم جنگ کرو شیطان کے ساتھیوں سے‘‘

            تم شیطان کے حمایتیوں سے‘ حزب الشیطان سے قتال کرو۔

             اِنَّ کَیْدَ الشَّیْطٰنِ کَانَ ضَعِیْفًا:’’یقینا شیطان کی چال بڑی کمزور ہے۔‘‘

            شیطان کی چال بظاہر بڑی زوردار بڑی بارعب دکھائی دیتی ہے‘ لیکن جب مردِ مؤمن اس کے مقابل کھڑے ہو جائیں تو پھر معلوم ہو جاتا ہے کہ بڑی بودی اور پھسپھسی چال ہے۔

UP
X
<>