May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 78

أَيْنَمَا تَكُونُواْ يُدْرِككُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنتُمْ فِي بُرُوجٍ مُّشَيَّدَةٍ وَإِن تُصِبْهُمْ حَسَنَةٌ يَقُولُواْ هَذِهِ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَإِن تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ يَقُولُواْ هَذِهِ مِنْ عِندِكَ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِندِ اللَّهِ فَمَا لِهَؤُلاء الْقَوْمِ لاَ يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ حَدِيثًا 

تم جہاں بھی ہو گے (ایک نہ ایک دن) موت تمہیں جا پکڑے گی، چاہے تم مضبوط قلعوں میں کیوں نہ رہ رہے ہو۔ اور اگر ان (منافقوں ) کو کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ اﷲ کی طرف سے ہے، اور اگر ان کوکوئی برا واقعہ پیش آجاتا ہے تو (اے پیغمبر !) وہ (تم سے) کہتے ہیں کہ یہ برا واقعہ آپ کی وجہ سے ہوا ہے۔ کہہ دو کہ ہر واقعہ اﷲ کی طرف سے ہوتا ہے۔ ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کوئی بات سمجھنے کے نزدیک تک نہیں آتے ؟

 آیت 78:    اَیْنَ مَا تَـکُوْنُوْا یُدْرِکْکُّمُ الْمَوْتُ: ’’تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تم کو پالے گی‘‘

            ظاہر ہے قتال سے جی چرانے کا اصل سبب موت کا خوف تھا۔ چنانچہ ان کے دلوں کے اندر جو خوف تھا اسے ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان پر واضح کیا جا رہا ہے کہ موت سے کوئی مفر نہیں‘ تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمہیں پا لے گی۔

             وَلَـوْ کُنْتُمْ فِیْ بُرُوْجٍ مُّشَیَّدَۃٍ: ’’خواہ تم بڑے مضبوط قلعوں کے اندر ہی ہو۔‘‘

            اگرچہ تم بہت مضبوط (fortified) قلعوں کے اندر اپنے آپ کو محصور کر لو۔ پھر بھی موت سے نہیں بچ سکتے۔

             وَاِنْ تُصِبْـہُمْ حَسَنَۃٌ یَّــقُوْلُــوْا ہٰذِہِ مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ: ’’اور اگر انہیں کوئی بھلائی پہنچتی ہے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے۔‘‘

            منافقین کا ایک طرزِ عمل یہ بھی تھا کہ اگر مسلمانوں کو کوئی کامیابی حاصل ہو جاتی‘ فتح نصیب ہو جاتی‘ کوئی اور بھلائی پہنچ جاتی‘ حضور  کی تدبیر کے اچھے نتائج نکل آتے تو اسے حضور  کی طرف منسوب نہیں کرتے تھے‘ بلکہ کہتے تھے کہ یہ اللہ کا فضل و کرم ہوا ہے‘ یہ سب اللہ کی طرف سے ہے۔

             وَاِنْ تُصِبْہُمْ سَیِّئۃٌ یَّــقُوْلُوْا ہٰذِہ مِنْ عِنْدِکَ: ’’اور اگر انہیں کوئی تکلیف پہنچ جائے تو کہتے ہیں کہ (اے محمد) یہ آپ کی وجہ سے ہے۔‘‘

            آپ نے یہ غلط اقدام کیا تو اس کے نتیجے میں ہم پر یہ مصیبت آ گئی۔ یہ آپ کا فیصلہ تھا کہ کھلے میدان میں جا کر جنگ کریں گے‘ ہم نے تو آپ کو مشورہ دیا تھا کہ مدینے کے اندر محصور ہو کر جنگ کریں۔

             قُلْ کُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّٰہِ: ’’کہہ دیجیے سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔‘‘

            یہ سب چیزیں‘ خیر ہو‘ شر ہو‘ تکلیف ہو‘ آسانی ہو‘ مشکل ہو‘ جو بھی صورتیں ہیں سب اللہ کی طرف سے ہیں۔

             فَمَا لِہٰٓــؤُلَآء الْقَوْمِ لاَ یَکَادُوْنَ یَفْقَہُوْنَ حَدِیْثًا: ’’تو ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ یہ کوئی بات بھی نہیں سمجھتے!‘‘ 

UP
X
<>