May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 81

وَيَقُولُونَ طَاعَةٌ فَإِذَا بَرَزُواْ مِنْ عِندِكَ بَيَّتَ طَآئِفَةٌ مِّنْهُمْ غَيْرَ الَّذِي تَقُولُ وَاللَّهُ يَكْتُبُ مَا يُبَيِّتُونَ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ وَكَفَى بِاللَّهِ وَكِيلاً 

اور یہ (منافق لوگ سامنے تو) اطاعت کا نام لیتے ہیں ، مگر یہ تمہارے پاس سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کے وقت تمہاری باتوں کے خلاف مشورے کرتا ہے، اور یہ رات کے وقت جو مشورے کرتے ہیں ، اﷲ وہ سب لکھ رہا ہے۔ لہٰذا تم ان کی پروا مت کرو، اور اﷲ پر بھروسہ رکھو۔ اور اﷲ تمہاری حمایت کیلئے بالکل کافی ہے

 آیت 81:   وَیَـقُوْلُوْنَ طَاعَۃٌ: ’’اور کہتے ہیں کہ سرتسلیم خم ہے‘‘

            ان منافقوں کا حال یہ ہے کہ آپ کے سامنے تو کہتے ہیں کہ ہم مطیع فرمان ہیں‘ آپ نے جو فرمایا قبول ہے‘ ہم اس پر عمل کریں گے۔

             فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِکَ بَـیَّتَ طَـآئِفَۃٌ مِّنْہُمْ غَیْرَ الَّذِیْ تَقُوْلُ: ’’پھر جب آپ کے پاس سے ہٹتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ آپس میں ایسے مشورے کرتا ہے جو ان کے اپنے قول کے خلاف‘ہے۔‘‘

            جا کر ایسے مشورے آپس میں شروع کر دیتا ہے جو خلاف ہے اس کے جو وہ وہاں کہہ کر گئے ہیں۔ سامنے وہ ہو گئی بعد میں جا کر جو ہے ریشہ دوانی‘ سازش۔

             وَاللّٰہُ یَکْتُبُ مَا یُـبَـیِّتُوْنَ:’’اور اللہ لکھ رہا ہے جو بھی وہ مشورے کرتے ہیں‘‘

             فَاَعْرِضْ عَنْہُمْ: ’’تو (اے نبی) آپ ان سے چشم پوشی کیجیے‘‘

            آپ ان کی پروا نہ کیجیے‘ یہ آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔ ابھی ان کے خلاف اقدام کرنا خلافِ مصلحت ہے۔ جیسے ایک دور میں فرمایا گیا: فَاعْفُوْا وَاصْفَحُوْا. (البقرۃ: 109) یعنی ان یہودیوں کو ذرا نظر انداز کیجیے‘ ابھی ان کی شرارتوں پر تکفیر نہ کیجیے‘جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں اس پر صبر کیجیے‘ اس لیے کہ مصلحت کا تقاضا ہے کہ ابھی یہ محاذ نہ کھولا جائے۔ اسی طرح یہاں منافقین کے بارے میں کہا گیا کہ ابھی ان سے اعراض کیجیے۔ چنانچہ ان کی ریشہ دوانیوں سے کچھ عرصے تک چشم پوشی کی گئی اور پھر غزوہ تبوک کے بعد رسول اللہ  نے ان پر گرفت شروع کی۔ پھر وہ وقت آ گیا کہ اب تک ان کی شرارتوں پر جو پردے پڑے رہے تھے وہ پردے اٹھا دیے گئے۔

             وَتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ: ’’اور آپ اللہ پر توکل کیجیے۔‘‘

             وَکَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیْلاً: ’’اور اللہ کافی ہے بھروسے کے لیے۔‘‘

            آپ کو سہارے کے لیے اللہ کافی ہے۔ ان کی ساری ریشہ دوانیاں‘ یہ مشورے‘ یہ سازشیں‘ سب پادر ہوا ہو جائیں گی‘ آپ فکر نہ کیجیے۔

UP
X
<>