May 17, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 89

وَدُّواْ لَوْ تَكْفُرُونَ كَمَا كَفَرُواْ فَتَكُونُونَ سَوَاء فَلاَ تَتَّخِذُواْ مِنْهُمْ أَوْلِيَاء حَتَّىَ يُهَاجِرُواْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَإِن تَوَلَّوْاْ فَخُذُوهُمْ وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ وَجَدتَّمُوهُمْ وَلاَ تَتَّخِذُواْ مِنْهُمْ وَلِيًّا وَلاَ نَصِيرًا 

یہ لوگ چاہتے یہ ہیں کہ جس طرح انہوں نے کفر کو اپنا لیا ہے، اسی طرح تم بھی کافر بن کر سب کے برابر ہو جاؤ۔ لہٰذا (اے مسلمانو !) تم ان میں سے کسی کو اُس وقت تک دوست نہ بناؤ جب تک وہ اﷲ کے راستے میں ہجرت نہ کر لے۔ چنانچہ اگر وہ (ہجرت سے) اعراض کریں تو ان کو پکڑو، اور جہاں بھی انہیں پاؤ، انہیں قتل کر دو، اور ان میں سے کسی کو نہ اپنا دوست بناؤ، نہ مددگار

آيت 89:  وَدُّوْا لَوْ تَـکْفُرُوْنَ کَمَا کَفَرُوْا فَتَـکُوْنُوْنَ سَوَآء: ’’یہ تو چاہتے ہیں کہ تم بھی کفر کرو جس طرح انہوں نے کفر کیا ہے تاکہ تم سب برابر ہو جاؤ‘‘

            یہ لوگ جو ان کے بارے میں نرمی کی باتیں کر رہے ہیں یہ چاہتے ہیں کہ جیسے انہوںنے کفر کیا ہے تم بھی کرو‘ تاکہ تم اور وہ سب یکساں ہو جائیں۔ دُم کٹی بلی چاہتی ہے کہ سب بلیوں کی دُمیں کٹ جائیں۔

             فَلاَ تَتَّخِذُوْا مِنْہُمْ اَوْلِیَآء حَتّٰی یُہَاجِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ: ’’تو اب ان میں سے کسی کو دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ ہجرت نہ کریں اللہ کی راہ میں۔‘‘

            یہ گویا اب ان کے ایمان کا لٹمس ٹیسٹ ہے۔ اگر وہ ہجرت نہیں کرتے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ مؤمن نہیں منافق ہیں۔

             فَاِنْ تَوَلَّــوْا فَخُذُوْہُمْ وَاقْتُلُوْہُمْ حَیْثُ وَجَدْتُّـمُوْہُمْ: ’’اور اگر وہ پیٹھ موڑ لیں (ہجرت نہ کریں) تو ان کو پکڑو اور قتل کرو جہاں کہیں بھی پاؤ۔‘‘

            یعنی اگر وہ ہجرت نہیں کرتے جو ان پر فرض کر دی گئی ہے تو پھر وہ کافروں کے حکم میں ہیں‘ چاہے وہ کلمہ پڑھتے ہوں۔ تم انہیں جہاں بھی پاؤ پکڑو اور قتل کرو۔

             وَلاَ تَتَّخِذُوْا مِنْہُمْ وَلِــیًّا وَّلاَ نَصِیْرًا: ’’اور ان میں سے کسی کو بھی اپنا ساتھی اور مددگار مت بناؤ۔‘‘ 

UP
X
<>